Shohrat Bukhari

شہرت بخاری

شہرت بخاری کے تمام مواد

33 غزل (Ghazal)

    سانس کی آس نگہباں ہے خبردار رہو

    سانس کی آس نگہباں ہے خبردار رہو دل چراغ تہ داماں ہے خبردار رہو پھر دو عالم کے اجڑنے کی گھڑی آ پہنچی آج پھر حسن پشیماں ہے خبردار رہو جادۂ شہر تصور کہ رہا رشتۂ جاں صورت گرد پریشاں ہے خبردار رہو پھر کسی دل میں قیامت نے سکوں ڈھونڈ لیا آج پھر وا در زنداں ہے خبردار رہو رنگ و خوشبو ...

    مزید پڑھیے

    زندگی تجھ پہ گراں ہے تو مرے گا کیسے

    زندگی تجھ پہ گراں ہے تو مرے گا کیسے جس کو رونا نہیں آتا وہ ہنسے گا کیسے میری آنکھوں میں کوئی اشک نہ ہونٹوں پہ غزل داستان غم دل کوئی سنے گا کیسے ہاتھ شل ہو گئے دل درد سے محروم ہوا پردہ چھوڑا ہے جو اس نے وہ ہٹے گا کیسے کیسا نادان ہے تو جب مرا دل توڑا تھا یہ نہ سوچا کہ تجھے یاد کرے ...

    مزید پڑھیے

    میں نے ہی نہ کچھ کھویا جو پایا نہ کسی کو

    میں نے ہی نہ کچھ کھویا جو پایا نہ کسی کو اس نے بھی تو پورا نہ کیا میری کمی کو ہے موجزن اک قلزم خوں سینے میں اب تک درکار نہیں اور مری تشنہ لبی کو ہنستے انہیں دیکھا تو بہت پھوٹ کے روئے جو لوگ ترستے رہے اک عمر ہنسی کو کچھ ایسی طبیعت ملی ہم اہل چمن کو برداشت کیا ہے کبھی شبنم نہ کلی ...

    مزید پڑھیے

    دل نے کس منزل بے نام میں چھوڑا تھا مجھے

    دل نے کس منزل بے نام میں چھوڑا تھا مجھے رات بھر خود مرے سائے نے بھی ڈھونڈا تھا مجھے مجھ کو حسرت کہ حقیقت میں نہ دیکھا اس کو اس کو ناراضگی کیوں خواب میں دیکھا تھا مجھے اجنبی بن کے سر راہ ملا تھا جو ابھی یہ وہی شخص ہے جس نے کبھی چاہا تھا مجھے جب بھی تنہائی ملے آئینہ ہے یا میں ...

    مزید پڑھیے

    آ دل میں تجھے کہیں چھپا لوں

    آ دل میں تجھے کہیں چھپا لوں لوگوں کی نگاہ سے بچا لوں کیوں تجھ پہ گمان بے وفائی کیوں اپنے ہی دل کی بد دعا لوں دیوار امید گر رہی ہے تصویر تری کہاں لگا لوں آئنے کی دھند صاف کر کے کیوں خود کو نہ حال دل سنا لوں یہ فاصلے کیسے ختم ہوں گے میں کیسے تجھے یہاں بلا لوں کٹتے ہی نہیں پہاڑ سے ...

    مزید پڑھیے

تمام