تم کو احساس کی دولت نہیں ملنے والی
تم کو احساس کی دولت نہیں ملنے والی مر کے بھی مجھ کو محبت نہیں ملنے والی کھا لیے وقت کی تلخی نے سریلے لہجے اب وہ پہلی سی حلاوت نہیں ملنے والی یہ نئے دور کے بچے ہیں بڑے لگتے ہیں ان میں معصوم شرارت نہیں ملنے والی ضبط کرنے سے گزارا نہیں ہونے والا ظلم سہنے سے شرافت نہیں ملنے ...