Shiraz Akhtar Mughal

شیراز اختر مغل

شیراز اختر مغل کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    تم کو احساس کی دولت نہیں ملنے والی

    تم کو احساس کی دولت نہیں ملنے والی مر کے بھی مجھ کو محبت نہیں ملنے والی کھا لیے وقت کی تلخی نے سریلے لہجے اب وہ پہلی سی حلاوت نہیں ملنے والی یہ نئے دور کے بچے ہیں بڑے لگتے ہیں ان میں معصوم شرارت نہیں ملنے والی ضبط کرنے سے گزارا نہیں ہونے والا ظلم سہنے سے شرافت نہیں ملنے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ کو حسن کا شاہکار دکھانے سے رہی

    آنکھ کو حسن کا شاہکار دکھانے سے رہی شاعری ان کے خد و خال بنانے سے رہی یہ سبھی دشت مرا جوش جنوں جانتے ہیں یہ ہوا میری طرح خاک اڑانے سے رہی تیری بانہیں نہ سہی وسعت صحرا ہی سہی میری مٹی تو کسی طور ٹھکانے سے رہی ہم نے بھی چہرہ بدلنے کا ہنر سیکھ لیا دوستی اپنی بھی کچھ روز زمانے سے ...

    مزید پڑھیے

    پتھر نہ کوئی دھول نہ کانٹا دکھائی دے

    پتھر نہ کوئی دھول نہ کانٹا دکھائی دے یہ حالت جنون بھی تماشا دکھائی دے ہم نے نشان قبر کو آئینہ کر دیا شاید کسی کو وقت کا چہرہ دکھائی دے ایسا نہ ہو کہ شوق سے محروم ہی رہیں جو کچھ ہماری آنکھ نے دیکھا دکھائی دے ہو کر بھی کچھ نہیں ہوں اگر ہوں تو اے خدا مجھ کو مرے وجود کا ہونا دکھائی ...

    مزید پڑھیے

    اپنی آشفتہ مزاجی کے ثمر بول پڑے

    اپنی آشفتہ مزاجی کے ثمر بول پڑے میں جو خاموش ہوا زخم جگر بول پڑے رات یادوں کے پرندوں نے بہت شور کیا جیسے خوابیدہ جزیروں میں سحر بول پڑے دل نے خاموش محبت کی طہارت سن لی دم رخصت جو ترے دیدۂ تر بول پڑے ان سے دن رات بدلنے کا سبب جاننا تھا شوق تقلید میں گم شمس و قمر بول پڑے پہلے ...

    مزید پڑھیے

    کس نے پڑھ کر پھونکا منتر پانی میں

    کس نے پڑھ کر پھونکا منتر پانی میں پتھر بن کے ڈوبے منظر پانی میں پیاسا گھاٹ سے لوٹ آیا تھا پیاسا کیوں مجھ پر راز کھلا یہ جا کر پانی میں جھیل امڈ کے چاند تلک جا پہنچی ہے کس نے پھینکے اتنے کنکر پانی میں میری آنکھ بھی دھیرے سے لگ جاتی ہے جب بھی سویا دیکھوں امبر پانی میں دیکھیں اب ...

    مزید پڑھیے