Shashikant Varma

ششی کانت ورما

ششی کانت ورما کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    تیرے پاس ہوں پر تجھ سے امان کا ڈر ہے

    تیرے پاس ہوں پر تجھ سے امان کا ڈر ہے عشق ہو رہا ہے اب یعنی جان کا ڈر ہے خامشی بھی دل میں کچھ اس طرح سے ہے قائم مانو لفظوں کو میرے اب زبان کا ڈر ہے اب یہاں قیامت کا تو نہیں ہے کوئی ڈر پر جہان کو تو خود اس جہان کا ڈر ہے ڈر تو ہر کسی کو لگتا ہے جنگ سے یعنی ڈر وہی ہے تیروں کا جو کمان کا ...

    مزید پڑھیے

    برسوں پہلے چلتے چلتے یوں ہی اٹھا لایا

    برسوں پہلے چلتے چلتے یوں ہی اٹھا لایا کالی راتوں سے میں اک روشنی اٹھا لایا عشق کو وہیں چھوڑ آیا میں حال پر اس کے عشق میں سے پر اپنی بندگی اٹھا لایا سرخ سے کسی کپڑے کو لپیٹے آئی شام مانو آسماں اس کی اوڑھنی اٹھا لایا پوچھی جب مثال اس کے حسن کی کسی نے تو پھول کی میں نازک سی پنکھڑی ...

    مزید پڑھیے

    حق جتانے کا بھی تجھ میں حوصلہ نہیں رہا

    حق جتانے کا بھی تجھ میں حوصلہ نہیں رہا عشق ہی نہیں رہا یا پھر گلہ نہیں رہا تیری یادیں ہی سبب ہے میری اس ہنسی کا اب یعنی یادوں میں میں آنسو بھی ملا نہیں رہا تجھ میں ہی ہے میری روشنی کا حل وگرنہ پھر اک ستارہ ہوں تو کیوں میں جھلملا نہیں رہا مطمئن ہے باغباں بھی جان کر کہ باگ ...

    مزید پڑھیے