شمیم قاسمی کی غزل

    ہم مرتبہ نہ سمجھو رتبہ مرا تو جانو

    ہم مرتبہ نہ سمجھو رتبہ مرا تو جانو شان زمن رہو تم مجھ کو گدا تو جانو یوں تو نکال دے گا صندل بدن کا کس بل بوسے کی کر دے خواہش پوری موا تو جانو اب سے بھی سیکھ لو تم پاؤں زمیں پہ دھرنا کاغذ قلم اٹھایا تم پر لکھا تو جانو شیشے پہ پا برہنہ چلنا نہیں ہے آساں کرچیں چبھیں تو جانو تلوا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2