یہ کہو یہ نہ کہو ایسے کہو ایسے نہیں
یہ کہو یہ نہ کہو ایسے کہو ایسے نہیں سن اے نقاد تری گود کے ہم پالے نہیں ہم چھڑے چھانٹ یک و تنہا ادب کا میداں کوئی ہم زلف نہیں اور سسر سالے نہیں مومن و کافر و مشرک نہ تو مرتد ملحد اپنے ڈانڈے تو کسی سے بھی کہیں ملتے نہیں روکھی پھیکی سی کبھی چٹنی کہیں سادی سی دال اپنی غزلوں کے مقدر ...