Shamim Abbas

شمیم عباس

ممتاز ما بعد جدید شاعروں میں نمایاں

Prominent post-modern poet from Mumbai having an unconventional style.

شمیم عباس کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    اوٹ پٹانگ الم گلم جانے کیا کیا ہے

    اوٹ پٹانگ الم گلم جانے کیا کیا ہے اب جس کے جو جی آتا ہے بک دیتا ہے چھینا جھپٹی نوچ کھسوٹ اور دھینگا مستی عشق ہے عشق میں یہ سب تو چلتا رہتا ہے کس نے ایسے پاؤں پسارے ذہن و دل میں جال اب لفظوں کا کافی چھوٹا پڑتا ہے ڈھکے چھپے کا قائل نہ تو میں نہ وہ ہم نے اک دوجے پر خود کو کھول دیا ...

    مزید پڑھیے

    کبھی بھنور تھی جو اک یاد اب سنامی ہے

    کبھی بھنور تھی جو اک یاد اب سنامی ہے مگر یہ کیا کہ مجھے اب بھی تشنہ کامی ہے میں اس پہ جان چھڑکتا ہوں با خدا پھر بھی کہیں ہے کچھ مرے بھیتر جو انتقامی ہے مگر جو وہ ہے وہی ہے بھلا کہاں کوئی اور ہزار عیب سہی مانا لاکھ خامی ہے جو جی میں آیا وہی من و عن ہے کاغذ پر نہ سوچا سمجھا سا کچھ ...

    مزید پڑھیے

    آ ترے سنگ ذرا پینگ بڑھائی جائے

    آ ترے سنگ ذرا پینگ بڑھائی جائے زندگی بیٹھ تجھے چائے پلائی جائے یار بس اتنا ہی تو چاہتے ہیں ہم تجھ سے یاری کی جائے تو پھر یاری نبھائی جائے جیسی ہے جتنی ہے اوقات سے بڑھ کر ہے مجھے کیوں ضرورت سے سوا ناک بڑھائی جائے جب بھی میں کرتا کہہ لیتے ہو اپنے من کی کبھی میری بھی سنی جائے ...

    مزید پڑھیے

    نرالا عجب نک چڑھا آدمی ہوں

    نرالا عجب نک چڑھا آدمی ہوں جو تک کی کہو بے تکا آدمی ہوں بڑے آدمی تو بڑے چین سے ہیں مصیبت مری میں کھرا آدمی ہوں سبھی ماشاء اللہ سبحان اللہ ہو لاحول مجھ پر میں کیا آدمی ہوں یہ بچنا بدکنا چھٹکنا مجھی سے مری جان میں تو ترا آدمی ہوں اگر سچ ہے سچائی ہوتی ہے عریاں میں عریاں برہنہ ...

    مزید پڑھیے

    شاکی بدظن آزردہ ہیں مجھ سے میرے بھائی یار

    شاکی بدظن آزردہ ہیں مجھ سے میرے بھائی یار جانے کس جا بھول آیا ہوں رکھ کر میں گویائی یار خاموشی کے صحرا چٹکی میں آوازوں کے جنگل کتنی بستی اجڑی ہم سے کتنی ہم نے بسائی یار دیکھو نا امیدی کو ایسے ٹھینگا دکھلاتے ہیں اکثر اپنے گھر کی کنڈی خود ہم نے کھٹکائی یار تنہائی میں اب بھی کوئی ...

    مزید پڑھیے

تمام