Shakeel Badayuni

شکیل بدایونی

معروف فلم گیت کار اور شاعر

Famous poet and film lyricist

شکیل بدایونی کی غزل

    خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا

    خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا خالی ہی سہی میری طرف جام تو آیا کافی ہے مرے دل کی تسلی کو یہی بات آپ آ نہ سکے آپ کا پیغام تو آیا اپنوں نے نظر پھیری تو دل تو نے دیا ساتھ دنیا میں کوئی دوست مرے کام تو آیا وہ صبح کا احساس ہو یا میری کشش ہو ڈوبا ہوا خورشید لب بام تو آیا لوگ ان سے یہ ...

    مزید پڑھیے

    غم عشق رہ گیا ہے غم جستجو میں ڈھل کر

    غم عشق رہ گیا ہے غم جستجو میں ڈھل کر وہ نظر سے چھپ گئے ہیں مری زندگی بدل کر تری گفتگو کو ناصح دل غم زدہ سے جل کر ابھی تک تو سن رہا تھا مگر اب سنبھل سنبھل کر نہ ملا سراغ منزل کبھی عمر بھر کسی کو نظر آ گئی ہے منزل کبھی دو قدم ہی چل کر غم عمر مختصر سے ابھی بے خبر ہیں کلیاں نہ چمن میں ...

    مزید پڑھیے

    اس درجہ بد گماں ہیں خلوص بشر سے ہم

    اس درجہ بد گماں ہیں خلوص بشر سے ہم اپنوں کو دیکھتے ہیں پرائی نظر سے ہم غنچوں سے پیار کر کے یہ عزت ہمیں ملی چومے قدم بہار نے گزرے جدھر سے ہم واللہ تجھ سے ترک تعلق کے بعد بھی اکثر گزر گئے ہیں تری رہگزر سے ہم صدق و صفائے قلب سے محروم ہے حیات کرتے ہیں بندگی بھی جہنم کے ڈر سے ...

    مزید پڑھیے

    کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے

    کہیں حسن کا تقاضا کہیں وقت کے اشارے نہ بچا سکیں گے دامن غم زندگی کے مارے شب غم کی تیرگی میں مری آہ کے شرارے کبھی بن گئے ہیں آنسو کبھی بن گئے ہیں تارے نہ خلش رہی وہ مجھ میں نہ کشش رہی وہ مجھ میں جسے زعم عاشقی ہو وہی اب تجھے پکارے جنہیں ہو سکا نہ حاصل کبھی کیف قرب منزل وہی دو قدم ...

    مزید پڑھیے

    دل مرکز حجاب بنایا نہ جائے گا

    دل مرکز حجاب بنایا نہ جائے گا ان سے بھی راز عشق چھپایا نہ جائے گا سر کو کبھی قدم پہ جھکایا نہ جائے گا ان کے نقوش پا کو مٹایا نہ جائے گا بے وجہ انتظار دکھانے سے فائدہ کہہ دیجئے کہ سامنے آیا نہ جائے گا آنکھوں میں اشک قلب پریشاں نظر اداس اس طرح ان کو چھوڑ کے جایا نہ جائے گا وہ خود ...

    مزید پڑھیے

    زندگی ان کی چاہ میں گزری

    زندگی ان کی چاہ میں گزری مستقل درد و آہ میں گزری رحمتوں سے نباہ میں گزری عمر ساری گناہ میں گزری ہائے وہ زندگی کی اک ساعت جو تری بارگاہ میں گزری سب کی نظروں میں سر بلند رہے جب تک ان کی نگاہ میں گزری میں وہ اک رہرو محبت ہوں جس کی منزل بھی راہ میں گزری اک خوشی ہم نے دل میں چاہی ...

    مزید پڑھیے

    وہ یوں کھو کے مجھے پایا کریں گے

    وہ یوں کھو کے مجھے پایا کریں گے مرا افسانہ دہرایا کریں گے ستم اپنے جو یاد آیا کریں گے تو دل ہی دل میں پچھتایا کریں گے غرور حسن کو باطل سمجھ کر سراپا عشق بن جایا کریں گے نہ ہوگی تاب ضبط غم جب ان کو یقیناً اشک بھر لایا کریں گے قیامت ہوں گی نازک دل کی آہیں ہر اک ذرے کو تڑپایا کریں ...

    مزید پڑھیے

    کسی کو جب نگاہوں کے مقابل دیکھ لیتا ہوں

    کسی کو جب نگاہوں کے مقابل دیکھ لیتا ہوں تو پہلے سر جھکا کے حالت دل دیکھ لیتا ہوں مآل جستجوئے ذوق کامل دیکھ لیتا ہوں اٹھاتے ہی قدم آثار منزل دیکھ لیتا ہوں میں تجھ سے اور لطف خاص کا طالب معاذ اللہ ستمگر اس بہانے سے ترا دل دیکھ لیتا ہوں جو موجیں خاص کر چشم و چراغ دام طوفاں ہیں میں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں سے دور صبح کے تارے چلے گئے

    آنکھوں سے دور صبح کے تارے چلے گئے نیند آ گئی تو غم کے نظارے چلے گئے دل تھا کسی کی یاد میں مصروف اور ہم شیشے میں زندگی کو اتارے چلے گئے اللہ رے بے خودی کہ ہم ان کے ہی رو بہ رو بے اختیار انہی کو پکارے چلے گئے مشکل تھا کچھ تو عیش کی بازی کا جیتنا کچھ جیتنے کے خوف سے ہارے چلے ...

    مزید پڑھیے

    کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے

    کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے روز ملتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے آپ للہ نہ دیکھا کریں آئینہ کبھی دل کا آ جانا بڑی بات نہیں ہوتی ہے چھپ کے روتا ہوں تری یاد میں دنیا بھر سے کب مری آنکھ سے برسات نہیں ہوتی ہے حال دل پوچھنے والے تری دنیا میں کبھی دن تو ہوتا ہے مگر رات نہیں ہوتی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5