Shaira Waheed

شاعرہ وحید

شاعرہ وحید کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    نقد دل لے کر پھرے ہم نقد جاں لے کر پھرے

    نقد دل لے کر پھرے ہم نقد جاں لے کر پھرے دل میں کیا کیا آرزوؤں کا جہاں لے کر پھرے ایک بھی تو تیری بستی میں نہ تھا پرسان غم ہم تو آنکھوں میں ہزاروں داستاں لے کر پھرے ہم نہ ہوں گے تو ہمارے نقش پا کام آئیں گے زندگی کو کیوں کوئی اب سرگراں لے کر پھرے اے کلیم اپنی حکایات جنوں ہیں بے ...

    مزید پڑھیے

    نئی منزلوں کو پا لو مرے نقش پا پہ چل کے

    نئی منزلوں کو پا لو مرے نقش پا پہ چل کے میں بنا چکی ہوں لوگو وہ جو راستے ہیں کل کے مجھے بحر غم میں پا کر نہ ہنسو اے ہنسنے والو کوئی موج لے نہ ڈوبے کہیں تم کو بھی اچھل کے تری آرزو سے بڑھ کر کوئی آرزو نہیں ہے میں تجھی کو ڈھونڈھتی ہوں ترے غم کے ساتھ چل کے کہیں دھوپ بن گیا ہے کہیں رات ...

    مزید پڑھیے

    دلا نہ اپنی محبت کا اعتبار مجھے

    دلا نہ اپنی محبت کا اعتبار مجھے خدا کے واسطے رہنے دے سوگوار مجھے نہیں ہے منظر ہستی پہ اعتبار مجھے مشیتوں نے دیا ہے دل فگار مجھے ہر اک مقام پہ شاکی ہے آدمی کی نظر نہ راس آیا تجسس کا کاروبار مجھے فراق دوست کا غم ہو کہ ہو نشاط حیات نہیں ہے اب کسی حالت پہ اعتبار مجھے نگاہ شوق کو ...

    مزید پڑھیے

    ہوتا ہے اس جہاں میں کسے ناگوار جھوٹ

    ہوتا ہے اس جہاں میں کسے ناگوار جھوٹ جب سچ ہوا ذلیل تو عالی وقار جھوٹ تہذیب نو کا شاعرہؔ ہے شاہکار جھوٹ بے اختیار سچ ہوا با اختیار جھوٹ کتنا حسیں فریب ہے پروردگار جھوٹ جان قرار جھوٹ ہے جان بہار جھوٹ یہ صبح و شام جھوٹ یہ لیل و نہار جھوٹ ساری ہی زندگی کا ہے اب کاروبار جھوٹ بنتی ...

    مزید پڑھیے