شہناز مزمل کی نظم

    موسم

    سال میں آتے موسم چار پت جھڑ گرمی سردی بہار گرمی کا ہے اپنا رنگ کر دیتی ہے سب کو تنگ گرمی جوبن پر جب آئے آ کر یہ فصلوں کو پکائے گرمی آئے آم بھی لائے یہ ہم سب کے دل کو بھائے خربوزے تربوز بھی آئیں سب مل بیٹھیں کاٹیں کھائیں سردی کا اک اپنا مزہ ہے کوٹ سوئیٹر پہن لیا ہے کینو مالٹوں کی ...

    مزید پڑھیے

    ماں کا رتبہ

    چھوٹا سا اک بچہ ہوں میں باتیں بھی چھوٹی ہیں میری کرنا چاہوں ایک وضاحت بتلاؤں میں ایک حقیقت مسجد مندر ماں ہوتی ہے پیار سمندر ماں ہوتی ہے اک سرمایہ ماں ہوتی ہے ٹھنڈی چھایا ماں ہوتی ہے خود دکھ سہہ کر سکھ دیتی ہے حق کہتی ہے سچ کہتی ہے ڈھال کی صورت وہ رہتی ہے سب کچھ خود ہی وہ سہتی ...

    مزید پڑھیے