موسم
سال میں آتے موسم چار
پت جھڑ گرمی سردی بہار
گرمی کا ہے اپنا رنگ
کر دیتی ہے سب کو تنگ
گرمی جوبن پر جب آئے
آ کر یہ فصلوں کو پکائے
گرمی آئے آم بھی لائے
یہ ہم سب کے دل کو بھائے
خربوزے تربوز بھی آئیں
سب مل بیٹھیں کاٹیں کھائیں
سردی کا اک اپنا مزہ ہے
کوٹ سوئیٹر پہن لیا ہے
کینو مالٹوں کی کثرت ہے
گھر میں چلتا یہ شربت ہے
ابو دفتر سے گھر آئیں
مونگ پھلی چلغوزے لائیں
بیٹھ کے سب ٹی وی کے آگے
کٹ کٹ کٹ کٹ کھاتے جائیں
سردی کا اب زور ہے ٹوٹا
خالی پتوں سے ہر بوٹا
طوفاں سر سر کرتے آئیں
پتوں سے آنگن بھر جائیں
پت جھڑ آیا یہ بتلائیں
منظر سب کو یہ دکھلائیں
لو آیا پھولوں کا موسم
کلیاں خوشبو جگنو شبنم
گلشن کیسے جھوم رہے ہیں
پنچھی ڈال پہ گھوم رہے ہیں
گیت فضائیں گاتی جائیں
ہر سو رنگ بکھراتی جائیں
مل جاتا ہے سب کو سکھ بھی
رہتا نہیں باقی پھر دکھ بھی
ہم موسم کو جان گئے ہیں
ہم رب کو پہچان گئے ہیں