Shahjahan Jafri Hijab Amrohvi

شاہجہاں جعفری حجاب امروہوی

شاہجہاں جعفری حجاب امروہوی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    مرا محفل میں وہ محتاط لہجہ بھی تمہیں جانم

    مرا محفل میں وہ محتاط لہجہ بھی تمہیں جانم مری خلوت کی سرگوشی کا چرچا بھی تمہیں جانم تصور بھی تخیل بھی تمنا بھی تمہیں جانم سفینہ بھی تلاطم بھی ہو دریا بھی تمہیں جانم نظر سے مارتے ہو اور ہونٹوں سے جلاتے ہو مرے قاتل بھی تم میرے مسیحا بھی تمہیں جانم یہ کیا منظر دکھایا مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    اس کی آنکھوں میں بارہا میں نے خود کو ہنستا ہوا سا پایا ہے

    اس کی آنکھوں میں بارہا میں نے خود کو ہنستا ہوا سا پایا ہے اس کی آواز کی کھنک میں کبھی میرا لہجہ سا گنگنایا ہے میری زلفیں کھلیں تو وہ مہکا ہونٹ اس کے ہلے تو میں بولی میری سرگوشیوں میں بھی اکثر ذکر بن کر وہ مسکرایا ہے میں نے سوچا جو اس کے بارے میں ڈھل گیا خود وہ میرے پیکر میں جب ...

    مزید پڑھیے

    کسی سے دشمنی کی اور نہ یاری

    کسی سے دشمنی کی اور نہ یاری ادھوری زندگی ہم نے گزاری نہ منظر کوئی آنکھوں میں بسایا نہ خوشبو کوئی سانسوں میں اتاری دعا کے لفظ کنکر بن گئے ہیں مرے اندر ہے کیسی سنگساری شہر کی رونقیں اچھی بہت ہیں پر اپنے گھر کی ویرانی ہے پیاری وہی تو جیت کا احساس ہے اک جو بازی جان کر ہم نے ہے ...

    مزید پڑھیے