شاہدہ لطیف کی نظم

    دل کا موسم

    بارشیں بادل گھٹائیں سنسناتی یہ ہوائیں یہ پھواریں یہ مہک مٹی کے سوندھے جسم کی کتنا پیارا ہے یہ سب کچھ پڑھ رہی ہوں اس دریچے سے میں موسم کی خبر ہاں مگر یہ تو تم بھی جانتے ہو دل کا موسم اور ہے

    مزید پڑھیے