ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوئے تارے پروتی ہے
ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوئے تارے پروتی ہے یہ تنہائی عجب لڑکی ہے سناٹے میں روتی ہے محبت میں لگا رہتا ہے اندیشہ جدائی کا کسی کے روٹھ جانے سے کمی محسوس ہوتی ہے خموشی کی قبا پہنے ہے محو گفتگو کوئی برہنہ جسم تنہائی مرے پہلو میں سوتی ہے یہ آنکھیں روز اپنے آنسوؤں کے سرخ ریشم سے نیا کچھ ...