یہ محشر سوز و ساز کیا ہے
یہ محشر سوز و ساز کیا ہے آخر مرا امتیاز کیا ہے دل محو صدائے درد کیوں ہے یہ عرض ہنر گداز کیا ہے مفہوم نوائے راز کیا تھا آواز شکست ساز کیا ہے ڈرتا ہوں کہ اپنا غم نہ ہو جائے اپنے سے یہ احتراز کیا ہے پا کر بھی تجھے میں سوچتا ہوں مٹنے کا مرے جواز کیا ہے اب تو جو ملا تو میں نہیں ...