تسخیر فطرت کے بعد
تسخیر فطرت کے بعد ہوا اے ہوا میں ترا ایک انگ ایک لہرا تھا صدیوں ترے ساتھ دشت دامن کوہ صحرا میں آزاد و سرشار پھرتا رہا ہوں سمندر کی چھاتی پہ صدیوں ترے ساتھ بے فکر و بے دست چلتا رہا ہوں انوکھی زمینوں طلسمی جزیروں کو دریافت کرتا رہا ہوں مجھے تو نے فطرت کے بعد صنم خانۂ کائنات آزری ...