Shahab Ashraf

شہاب اشرف

  • 1925

شہاب اشرف کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    رو کر نصیب عشق کو برسات بھی گئی

    رو کر نصیب عشق کو برسات بھی گئی بھڑکا کے آگ بھیگی ہوئی رات بھی گئی لے خود نگر چلے تری محفل سے اٹھ کے ہم تجھ سے تو مل کے عشق کی اوقات بھی گئی کچھ آپ مست ناز تھے کچھ ہم غیور تھے تھوڑی بہت جو تھی وہ ملاقات بھی گئی کیا جانے کس امید پہ ہے انتظار اب حالانکہ وہ امید ملاقات بھی ...

    مزید پڑھیے

    ذرے چمک اٹھے ہیں جدھر سے گزر گئے

    ذرے چمک اٹھے ہیں جدھر سے گزر گئے دنیا ٹھہر گئی ہے جہاں تم ٹھہر گئے کل ہی ملے تھے آج یہ ہونے لگا خیال دیکھے ہوئے کسی کو مہینے گزر گئے اے اضطراب شوق برا ہو ترا کہ ہم جاتے بھلا کسی کی گلی میں مگر گئے تیرا بھلا ہو تیری محبت کے چار دن دنیا کسی غریب کی برباد کر گئے اے رات کیا تجھے بھی ...

    مزید پڑھیے

    خون میں ڈوبے سورج کی کرنوں میں یہی سنگیت ہے یارو

    خون میں ڈوبے سورج کی کرنوں میں یہی سنگیت ہے یارو سب کچھ دینا کچھ بھی نہ لینا فطرت کی یہ ریت ہے یارو کھیل نہ جانے کتنے ہم نے بنتے اور بگڑتے دیکھے ہار کے بازی کیا روتے ہو دنیا کی یہ ریت ہے یارو تتلی کی پھولوں پر تھرکن اور مگس کی محنت پیہم یہ محنت اور تھرکن مل کر جیون کا سنگیت ہے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو شام ہجر کی یہ جلوہ آرائی بہت

    مجھ کو شام ہجر کی یہ جلوہ آرائی بہت مہکی مہکی یاد تیری اور تنہائی بہت عمر بھر ڈرتا رہا کم ظرفیٔ احساس سے ان کے پہلو میں بھی میری روح گھبرائی بہت ڈوب کر ان جھیل سی آنکھوں میں جب غزلیں کہیں میرے ان شعروں میں تب آئی ہے گہرائی بہت ہم ہی کیوں تیری محبت میں تماشا بن گئے اس حیات رنگ و ...

    مزید پڑھیے

    بھرا گھر ہے کوئی صحرا نہیں ہے

    بھرا گھر ہے کوئی صحرا نہیں ہے یہاں لیکن کوئی اپنا نہیں ہے غضب ہے ہو گیا برگد بھی ایندھن بزرگوں کا کہیں سایہ نہیں ہے مصیبت میں بھی دامان شرافت ہمارے ہاتھ سے چھوٹا نہیں ہے تماشائی ہوں یوں اپنے غموں کا کہ جیسے درد و غم دیکھا نہیں ہے محبت کی کرن پھوٹی ہے دل سے کتابوں سے اسے سیکھا ...

    مزید پڑھیے

تمام