Shah Naseer

شاہ نصیر

اٹھارہویں صدی کے ممتاز ترین شاعروں میں نمایاں

Prominent 18th century Delhi poet

شاہ نصیر کی غزل

    طلب میں بوسے کی کیا ہے حجت سوال دیگر جواب دیگر

    طلب میں بوسے کی کیا ہے حجت سوال دیگر جواب دیگر سمجھ کے کہہ بات بے مروت سوال دیگر جواب دیگر کلام تجھ سے ہے اور اپنا سخن کو ہم تیرے کیونکہ جانیں ذرا یہ کھلتی نہیں حقیقت سوال دیگر جواب دیگر میں اپنے مطلب کی کہہ رہا ہوں وہ آئنہ رو اک عیب میں ہے بھلا ہو ملنے کی خاک صورت سوال دیگر جواب ...

    مزید پڑھیے

    دل میں ہے کیا جانئے کس کا خیال نقش پا

    دل میں ہے کیا جانئے کس کا خیال نقش پا لگ گئیں آنکھیں زمیں سے جو مثال نقش پا طاقت اٹھنے کی نہیں ہے تن میں ضعف عشق سے حال اپنا ان دنوں ہے حسب حال نقش پا صفحۂ صحرا میں ہے خار مغیلاں جوں الف خوب اے مجنوں تری آئی ہے فال نقش پا یک قلم اے گل بدن رشک گل قالیں ہے دیکھ فرش خاکستر ہے تیرا ...

    مزید پڑھیے

    نکہت گل ہیں یا صبا ہیں ہم

    نکہت گل ہیں یا صبا ہیں ہم نہیں معلوم کچھ کہ کیا ہیں ہم روشناسی ہے ہم کو آئینہ ساں ایک عالم سے آشنا ہیں ہم خاکساری سے بزم عالم میں صفحۂ نقش بوریا ہیں ہم ہے ہمیں سے وہ شاہد معنی حرف مطلب کے مدعا ہیں ہم جام مے ساقیا شتابی دے کون کہتا ہے پارسا ہیں ہم شمع ساں ہے دراز رشتۂ عمر کہ ...

    مزید پڑھیے

    تو ضد سے شب وصل نہ آیا تو ہوا کیا

    تو ضد سے شب وصل نہ آیا تو ہوا کیا ہم مر نہ گئے دل کو کڑھایا تو ہوا کیا تصویر نہالی سے ہم آغوش رہے ہم گر آ کے نہ ساتھ اپنے سلایا تو ہوا کیا دیکھا ہی کیے تیرے تصور میں قمر کو گر تا سحر اے یار! جگایا تو ہوا کیا پھولوں کی رہی سیج جو خالی تو بلا سے انگاروں پہ گر ہم کو لٹایا تو ہوا ...

    مزید پڑھیے

    اس دل کو ہمکنار کیا ہم نے کیا کیا

    اس دل کو ہمکنار کیا ہم نے کیا کیا دشمن کو دوست دار کیا ہم نے کیا کیا رہتا یہی ہے دل میں شش و پنج یار سے آئینہ کیوں دو چار کیا ہم نے کیا کیا مٹھی بھرم کی غنچہ صفت اس چمن میں کھول اسرار آشکار کیا ہم نے کیا کیا در پردہ دوستی ہوئی ہم اپنے حق میں آہ مطرب پسر کو یار کیا ہم نے کیا ...

    مزید پڑھیے

    ہار بنا ان پارۂ دل کا مانگ نہ گجرا پھولوں کا

    ہار بنا ان پارۂ دل کا مانگ نہ گجرا پھولوں کا اور کہاں سے عاشق مفلس لائے یہ گہنہ پھولوں کا دیکھے ہے وہ صحن چمن میں جا کے تماشا پھولوں کا داغوں سے بن جائے یہ سینہ کاش کہ تختہ پھولوں کا کاش دل صد چاک یہ بن کر بیچنے والا پھولوں کا کوئے بتاں میں جا کے پکارے لو کوئی گجرا پھولوں کا حرف ...

    مزید پڑھیے

    خال رخ اس نے دکھایا نہ دوبارا اپنا

    خال رخ اس نے دکھایا نہ دوبارا اپنا چندے اک اور ہے گردش میں ستارا اپنا دل و دین و خرد و صبر کجا کو آرام گھر لٹا ہم نے دیا عشق میں سارا اپنا بولی صیاد سے بلبل کہ نہ کر گل سے جدا تختۂ باغ ہے یہ تخت ہزارا اپنا سیر کی ہم نے جو کل محفل خاموشاں کی نہ تو بیگانہ ہی بولا نہ پکارا اپنا مثل ...

    مزید پڑھیے

    خاندان قیس کا میں تو سدا سے پیر ہوں

    خاندان قیس کا میں تو سدا سے پیر ہوں سلسلہ جنبان شور خانۂ زنجیر ہوں خاکساری کے ابھی تو درپئے تدبیر ہوں کشتہ ہو کر خاک جب ہوں تب کبھی اکسیر ہوں ضعف نے گو کر دیا ہے جوں کماں گوشہ نشیں اب بھی چلنے کو جو پوچھو تو سراسر تیر ہوں رشتۂ الفت نے باندھے ہیں پر پرواز آہ دام حیرت میں برنگ ...

    مزید پڑھیے

    ادھر ابر لے چشم نم کو چلا

    ادھر ابر لے چشم نم کو چلا ادھر ساقیا! میں بھی یم کو چلا مبارک ہو کعبہ تمہیں شیخ جی! یہ بندہ تو بیت الصنم کو چلا سر رہ گزر آہ اے بے نشاں کدھر چھوڑ نقش قدم کو چلا جواہر کا ٹکڑا ہے یہ لخت دل تو اے اشک لے اس رقم کو چلا ترا مائل حسن اے سرو قد سنا ہے کہ ملک عدم کو چلا حباب لب جو کی مانند ...

    مزید پڑھیے

    جگر کا جوں شمع کاش یارب ہو داغ روشن مراد حاصل

    جگر کا جوں شمع کاش یارب ہو داغ روشن مراد حاصل کہ دل کو لو لگ رہی یہی ہے چراغ روشن مراد حاصل مدام کیفیت اپنے دل میں مئے محبت کے نشے کی ہے کہ ساقی اس آفتاب سے ہے دماغ روشن مراد حاصل اسیر کنج قفس تو ہو تم یہ عندلیبو سدا یہ بولو شتاب یارب چراغ گل سے ہو باغ روشن مراد حاصل لگے نہ کیوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5