Shagufta Naz

شگفتہ ناز

شگفتہ ناز کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    تنہائی کا بوجھ اٹھائے پھرتی ہوں

    تنہائی کا بوجھ اٹھائے پھرتی ہوں آنکھوں کی قندیل جلائے پھرتی ہوں کون ہے جو دکھ درد کسی کا بانٹ سکے اپنے دل کے ساتھ لگائے پھرتی ہوں عشق میں تیرے ہرجائی اک مدت سے دیوانوں سا حال بنائے پھرتی ہوں تم نے تو کر گھر اپنا آباد لیا میں تو گھر کی آس لگائے پھرتی ہوں تم سورج تھے چھوڑ گئے ...

    مزید پڑھیے

    ہاں محبت ہے میری آنکھوں میں

    ہاں محبت ہے میری آنکھوں میں اک حقیقت ہے میری آنکھوں میں میری آنکھیں ہیں اس لیے سندر تیری صورت ہے میری آنکھوں میں میری آنکھوں کو غور سے دیکھو ایک حسرت ہے میری آنکھوں میں تم اسے اچھی طرح جانتے ہو جو شکایت ہے میری آنکھوں میں کیا شگفتہؔ میں دل کی بات کہوں دل کی حالت ہے میری ...

    مزید پڑھیے

    اشک آنکھوں میں مری جان لیے بیٹھی ہوں

    اشک آنکھوں میں مری جان لیے بیٹھی ہوں لب پہ تیرے لیے مسکان لئے بیٹھی ہوں تم بھی میری طرح کچھ ٹھوس ارادہ کر لو میں نبھا دینے کے پیمان لیے بیٹھی ہوں جلد آ جاؤ خزاں آنے سے پہلے پہلے میں بہاروں کے کچھ احسان لیے بیٹھی ہوں ایک مدت سے تری رہ میں بچھی ہیں آنکھیں میں شب وصل کے ارمان لیے ...

    مزید پڑھیے

    اشکوں کو تیرے در پہ بہا کر چلے گئے

    اشکوں کو تیرے در پہ بہا کر چلے گئے سپنے ہزار دل میں دبا کر چلے گئے یک طرفہ ہو کے رہ گئی چاہت وفا میری آنکھوں میں اشک اپنے چھپا کر چلے گئے ٹوٹا ہے بے رخی سے تری آج میرا دل چپکے سے زخم دل کا بڑھا کر چلے گئے ان کی نظر میں دل مرا انمول تھا کبھی پیروں تلے وہ دل کو دبا کر چلے گئے ان سے ...

    مزید پڑھیے