دل کی لگی اگر ہے تو سود و زیاں میں کیا
دل کی لگی اگر ہے تو سود و زیاں میں کیا رہنا جنوں کے ساتھ ٹھہرنا مکاں میں کیا منظر کوئی نہیں ہے تو دیکھے کہاں کوئی پھر خوف کیوں دلوں میں ہے پنہاں دھواں میں کیا رکھ آئے ہم ہیں پیش نظر اس کے مدعا اب دیکھنا کہ بات ہے شیریں زباں میں کیا چہرہ ہی بس کمال کا ورنہ میں کیا کہوں پکوان ...