Shabana Nazeer

شبانہ نذیر

  • 1954

شبانہ نذیر کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    وہم کی پرچھائیوں سے دل کو بہلاتے نہیں

    وہم کی پرچھائیوں سے دل کو بہلاتے نہیں اہل دانش اس فریب شوق میں آتے نہیں مضطرب رکھتی ہے ہر لمحہ سفر کی آرزو ہم وہ راہی ہیں جو منزل پر سکوں پاتے نہیں آبگینوں کی طرح ان کی حفاظت فرض ہے ٹوٹ جاتے ہیں جو رشتے پھر نمو پاتے نہیں چھوڑ کر اک تیرے در کو در بہ در جائیں تو کیوں ہر کسی کے ...

    مزید پڑھیے

    چمن کو پھول وطن کو نئی بہار ملے

    چمن کو پھول وطن کو نئی بہار ملے ہمیں بھی دامن صد چاک و تار تار ملے خزاں میں ہم نے بہاروں کے گیت گائے تھے ہمیں بہار گلستاں پہ اختیار ملے یہی ہے آمد فصل بہار کا حاصل تمام پھول گلستاں میں دل فگار ملے جنہیں غرور تھا دنیا میں کج کلاہی کا فراز دار پہ ہم کو وہ تاجدار ملے شبانہؔ ہم بھی ...

    مزید پڑھیے

2 نظم (Nazm)

    دھوپ نگر

    دھوپ نگر کے باسی ہیں ہم دھوپ کی پہرے داری ہے دھوپ نگر میں دھوپ کے خیمے دھوپ کی ہی گل کاری ہے دھوپ فلک پر دھوپ فضا میں دھوپ زمیں پر رقصاں ہے دھوپ ہواؤں کا پیراہن ہر سو دھوپ پرافشاں ہے دھوپ کی شاخیں دھوپ کے پتے دھوپ کی کلیاں دھوپ کے پھول دھوپ کی یہ نگری ہے انوکھی دھوپ زدہ ہیں اس کے ...

    مزید پڑھیے

    حسرت تعمیر

    یہ دنیا پھول پتھر آگ مٹی ریت کے تودوں کا مسکن ہے پہاڑوں کی چٹانوں اور ڈھلانوں تیز رو دریاؤں اور چشموں کا منظر ہے یہ دنیا ننھے منے چاند تاروں کا ہے گہوارہ جو مستقبل کی نورانی فضاؤں کی امانت ہیں یہ دنیا علم و فن سائنس اور تہذیب کی عظمت کا مظہر ہے یہ دنیا خوب صورت ہے بہت ہی خوب صورت ...

    مزید پڑھیے