چمن کو پھول وطن کو نئی بہار ملے
چمن کو پھول وطن کو نئی بہار ملے
ہمیں بھی دامن صد چاک و تار تار ملے
خزاں میں ہم نے بہاروں کے گیت گائے تھے
ہمیں بہار گلستاں پہ اختیار ملے
یہی ہے آمد فصل بہار کا حاصل
تمام پھول گلستاں میں دل فگار ملے
جنہیں غرور تھا دنیا میں کج کلاہی کا
فراز دار پہ ہم کو وہ تاجدار ملے
شبانہؔ ہم بھی دکھائیں کمال شعر اگر
زبان اردو کو ماحول سازگار ملے