ہمارا دل کچھ بہک رہا ہے
ہمارا دل کچھ بہک رہا ہے گلاب جیسا مہک رہا ہے تمہیں کچھ اپنے قریب پا کر ہمارا دل بھی دھڑک رہا ہے جو ایک مدت پہ تم ملے ہو خوشی سے آنسو چھلک رہا ہے ہمارا دل بھی خوشی سے اب تو مثال بلبل چہک رہا ہے تمہاری صورت میں اس کا نقشہ ذرا شباہتؔ جھلک رہا ہے