لہو لہو ہر منظر دیکھ
لہو لہو ہر منظر دیکھ
گلشن گلشن بنجر دیکھ
گھر نہ بنانا شیشے کا
ہاتھ میں سب کے پتھر دیکھ
کون بھلا ہے کون برا
جھانک کے دل کے اندر دیکھ
جو کرتا تھا پیار کی بات
ہاتھ میں اس کے خنجر دیکھ
لاکھ ہوں خطرے راہوں میں
رک مت جانا ڈر کر دیکھ
آنکھیں ان سے چار ہوئیں
کیا گزری ہے دل پر دیکھ
منزل تک جو ساتھ نہ دے
ڈھونڈ نہ ایسا رہبر دیکھ