شادؔ افتاد ہر نفس مت پوچھ
شادؔ افتاد ہر نفس مت پوچھ حضرت قاضی و عسس مت پوچھ خون بھی ہے رگ حمیت بھی کیوں نہیں لوگ ٹس سے مس مت پوچھ پھول کانٹوں میں تو نے دیکھا ہے مجھ سے حالات پیش و پس مت پوچھ کیا مری آرزو سے واقف ہے وہ نگاہ دقیقہ رس مت پوچھ آشیان و چمن کے دل دادہ تو کبھی وسعت قفس مت پوچھ چیستاں ہے فریب ...