Shaad Aarfi

شاد عارفی

اہم رجحان ساز جدید شاعروں میں نمایاں

One of the path-finders for modern urdu poetry.

شاد عارفی کے تمام مواد

29 غزل (Ghazal)

    کھری باتیں بہ انداز سخن کہہ دوں تو کیا ہوگا

    کھری باتیں بہ انداز سخن کہہ دوں تو کیا ہوگا عدوئے جان و تن کو جان من کہہ دوں تو کیا ہوگا نگہبان وطن کو راہزن کہہ دوں تو کیا ہوگا کسی بھی بدچلن کو بدچلن کہہ دوں تو کیا ہوگا غریبی جن کے لتے لے گئی تا حد عریانی جو میں ان عصمتوں کو سیم تن کہہ دوں تو کیا ہوگا اندھیرے کو اندھیرے ہی ...

    مزید پڑھیے

    جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں

    جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں آتا ہے انہیں غصہ آئے ہوتے ہیں وہ برہم ہو جائیں دنیائے مسرت کے لمحے اب اس سے کیا کم ہو جائیں ہونٹوں پر ہنسی آنے والی ہو آنکھیں پر نم ہو جائیں ہم اس کے آنکھ سے اوجھل ہونے کا مطلب کیا لیتے ہیں وہ آنکھ سے اوجھل ہو تو نظارے درہم برہم ہو ...

    مزید پڑھیے

    یہاں نہیں ہے وہاں نہیں ہے ادھر نہیں ہے ادھر نہیں ہے

    یہاں نہیں ہے وہاں نہیں ہے ادھر نہیں ہے ادھر نہیں ہے مگر کسی طرح دل نہیں مانتا کہ وہ جلوہ گر نہیں ہے کسی بھی در پر علاج آویزش یقین و گماں نہ ہوگا ادھر چلا آ کہ میکدے میں اگر نہیں ہے مگر نہیں ہے ہزارہا سامنے کی باتوں سے جان پڑتی ہے شاعری میں وہ کون سے پیش پا مضامیں ہیں جن پہ میری ...

    مزید پڑھیے

    ابھی تو موسم ناخوش گوار آئے گا

    ابھی تو موسم ناخوش گوار آئے گا پھر اس کے بعد پیام بہار آئے گا خلوص عہد وفا سازگار آئے گا کبھی تو مرحلۂ اعتبار آئے گا جس انجمن میں دلوں کے قرار لٹتے ہیں اس انجمن میں پہنچ کر قرار آئے گا لب شگفتہ و مے پاش پر شگوفوں پر کرو گے غور جہاں تک نکھار آئے گا یہی ہے بزم طرب آفریں تو جاتا ...

    مزید پڑھیے

    چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

    چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں سحر کو شمع جلانے کی بات کرتا ہوں یہ غافلوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں روش روش پہ بچھا دو ببول کے کانٹے چمن سے لطف اٹھانے کی بات کرتا ہوں وہ باغبان جو پودوں سے بیر رکھتا ہے یہ آپ ہی کے زمانے کی بات کرتا ہوں شراب سرخ ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    پرانے کوٹ

    ہاتھی کان گلا ہے جس کا استر ادھڑا دامن کھسکا آخر تم کیا دو گے اس کا اتنے کم سلوائی دے دو پانچ نہیں تو ڈھائی دے دو فی سلوٹ نو پائی دے دو یہ لو گھنڈی کیسے والا آگے پیچھے گڑبڑ جھالا جاہل ہے نا ہندی کالا بڈھا تو کیا سوچ رہا ہے مونچھوں کو کیوں نوچ رہا ہے شاید جاڑا کوچ رہا ہے آ سردی سے ...

    مزید پڑھیے

    عورت

    تابش خورشید نور ماہ پانی کی جھلک خندۂ قلقل صدا کوئل کی غنچوں کی چٹک لرزش سیماب بجلی کی تڑپ شاخوں کا لوچ عقل کی تیزی طبیعت کی اپچ شاعر کا سوچ اضطراب موج کانٹوں کی خلش ناگن کے بل تیر کی سرعت کماں کا عجز شمشیروں کے پھل آب موتی کی چمک کندن کی ہیرے کی دمک اشرفی کا روپ ٹکسالی محاصل ...

    مزید پڑھیے

    دیوالی

    ہو رہے ہیں رات کے دیوں کے ہر سو اہتمام صبح سے جلوہ نما ہے آج دیوالی کی شام ہو چکی گھر گھر سپیدی دھل رہی ہیں نالیاں پھرتی ہیں کوچوں میں مٹی کے کھلونے والیاں بھولی بھالی بچیاں چنڈول پاپا کر مگن اپنی گڑیوں کے گھروندوں میں سجی ہے انجمن رسم کی ان حکمتوں کو کون کہہ دے گا فضول رکھ دیے ...

    مزید پڑھیے

    شوفر

    کھٹ۔۔۔ کھٹ۔۔۔ کون؟ صبیحہ! کیسے؟ یوں ہی، کوئی کام نہیں پچھلی رات۔۔ بھیانک گیرج۔۔ کیا کچھ ہو انجام۔۔ نہیں میرا ذمہ۔۔ میں بھگتوں گی۔۔ تم پر کچھ الزام۔۔۔ نہیں ہم ہیں اس اخلاق کے پیرو، ہم ہیں اس تہذیب کے لوگ جس میں عفت اک ''مفروضہ'' عصمت جس میں ''ذہنی روگ'' جذبوں پر پہرے بٹھلانا کیا ...

    مزید پڑھیے