Seemab Akbarabadi

سیماب اکبرآبادی

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں، سیکڑوں شاگردوں کے استاد

One of the most prominent pre-modern Urdu Poets, having hundreds of disciples.

سیماب اکبرآبادی کی غزل

    آ اپنے دل میں میری تمنا لیے ہوئے

    آ اپنے دل میں میری تمنا لیے ہوئے شوق کلام و ذوق تماشا لیے ہوئے دل لے کے خود کو رہتے ہیں کیا کیا لیے ہوئے شیشے وہی تو ہیں مری دنیا لیے ہوئے محرومیوں پہ دل کی مٹا جا رہا ہوں میں ہے خاک تیرا نقش کف پا لیے ہوئے تاریکی فضا کا شکایت گزار ہوں سینے میں آفتاب سویدا لیے ہوئے پہلے مرے ...

    مزید پڑھیے

    شاید جگہ نصیب ہو اس گل کے ہار میں

    شاید جگہ نصیب ہو اس گل کے ہار میں میں پھول بن کے آؤں گا اب کی بہار میں کفنائے باغباں مجھے پھولوں کے ہار میں کچھ تو برا ہو دل مرا اب کی بہار میں گندھوا کے دل کو لائے ہیں پھولوں کے ہار میں یہ ہار ان کو نذر کریں گے بہار میں نچلا رہا نہ سوز دروں انتظار میں اس آگ نے سرنگ لگا دی مزار ...

    مزید پڑھیے

    میری رفعت پر جو حیراں ہے تو حیرانی نہیں

    میری رفعت پر جو حیراں ہے تو حیرانی نہیں تو ابھی انسان کی عظمت کا عرفانی نہیں اور یہ کیا ہے ضبط جو سوز پنہانی نہیں آگ روشن دل میں ہے چہرے پہ تابانی نہیں پھول کے پتے بکھر کر اک فسانہ کہہ گئے جس کی ہو ترتیب ممکن وہ پریشانی نہیں مجھ پر اک الزام ہے قید قفس وہ بھی غلط جس کی نیت میں ہو ...

    مزید پڑھیے

    سبو پر جام پر شیشے پہ پیمانے پہ کیا گزری

    سبو پر جام پر شیشے پہ پیمانے پہ کیا گزری نہ جانے میں نے توبہ کی تو مے خانے پہ کیا گزری ملیں تو فائزان منزل مقصود سے پوچھوں گزر گاہ محبت سے گزر جانے پہ کیا گزری کسی کو میرے کاشانے سے ہمدردی نہیں شاید ہر اک یہ پوچھتا ہے میرے کاشانے پہ کیا گزری نہ ہو جو زندگی انجام وہ وجدان ناقص ...

    مزید پڑھیے

    ہستی کو مری مستئ پیمانہ بنا دے

    ہستی کو مری مستئ پیمانہ بنا دے اے بے خبری حاصل مے خانہ بنا دے طالب ہوں میں اس ایک نگاہ دو اثر کا جو ہوش میں لا کر مجھے دیوانہ بنا دے اے برہمن اک دن بت پندار کو اپنے توڑ اور چراغ در بت خانہ بنا دے کہہ دو کہ بہار آئے تو بیکار نہ بیٹھے دیوانہ بنے یا مجھے دیوانہ بنا دے دیوانگیٔ عشق ...

    مزید پڑھیے

    تقدیر میں اضافۂ سوز وفا ہوا

    تقدیر میں اضافۂ سوز وفا ہوا دل میں جو تم نے آگ لگا دی تو کیا ہوا کہتے ہیں جس کو موت ہے اک بے خودی کی نیند اس کو فنا کہاں ہے جو تجھ پر فنا ہوا اے خادمان حسن یہ کیا انتظام ہے اب تک چراغ طور پڑا ہے بجھا ہوا ہستی و نیستی کی حدیں دور رہ گئیں یہ آ گیا کہاں میں تجھے ڈھونڈھتا ہوا منہ سے ...

    مزید پڑھیے

    جلوہ گاہ دل میں مرتے ہی اندھیرا ہو گیا

    جلوہ گاہ دل میں مرتے ہی اندھیرا ہو گیا جس میں تھے جلوے ترے وہ آئنہ کیا ہو گیا جب تصور نے بڑھا دی نالۂ موزوں کی لے ساز بے آواز سے اک شعر پیدا ہو گیا نجد کے ہرنوں سے اعجاز محبت پوچھیے پڑ گئی جس پر نگاہ قیس لیلیٰ ہو گیا جان دے دی میں نے تنگ آ کر وفور درد سے آج منشائے جفائے دوست پورا ...

    مزید پڑھیے

    اب کیا بتاؤں میں ترے ملنے سے کیا ملا

    اب کیا بتاؤں میں ترے ملنے سے کیا ملا عرفان غم ہوا مجھے اپنا پتا ملا جب دور تک نہ کوئی فقیر آشنا ملا تیرا نیاز مند ترے در سے جا ملا منزل ملی مراد ملی مدعا ملا سب کچھ مجھے ملا جو ترا نقش پا ملا خود بین و خود شناس ملا خود نما ملا انساں کے بھیس میں مجھے اکثر خدا ملا سرگشتۂ جمال کی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4