پڑ گئے کیوں میرے پیچھے ہیں عجب استاد جی
پڑ گئے کیوں میرے پیچھے ہیں عجب استاد جی آ گئے تصحیح کرنے بے سبب استاد جی چاند چہرے کو گھٹا زلفوں کو کہتے ہیں مری سارے ٹھرکی عاشقوں میں ہیں غضب استاد جی مطلع سے مقطع تلک ساری غزل تھرا اٹھے آئیں جب مجھ کو سکھانے شعری ڈھب استاد جی ان کو بتلا دو جلانا پڑتا ہے خون جگر یوں ہی بن جاتے ...