Sayeda Sadaf Akbar

سیدہ صدف اکبر

سیدہ صدف اکبر کے تمام مواد

6 نظم (Nazm)

    کبھی کبھی

    اپنا آپ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے دور ساحل پر بیٹھی ایک تنہا لڑکی جو اپنے تمام خوابوں کو پیارے پیارے سندر سندر جذبوں کو اپنی مٹھی میں قید کر لینا چاہتی ہو مگر پھر جب اس کے بند ہاتھوں سے ریت دھیرے دھیرے سے سمندر کی طرف واپس لوٹ جاتی ہے تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کے سارے ...

    مزید پڑھیے

    صنف نازک کہا گیا مجھ کو

    رنگ کائنات کہا گیا مجھ کو آنکھوں میں بسے خوابوں سے پھر مبرا کیا گیا مجھ کو زندگی بھر کی جو کمائی تھی کچھ جو عزت کہیں بنائی تھی چند لفظوں سے کچھ حقارت سے تہی دامن کیا گیا مجھ کو کاری کر کے سب زمانے میں کھلے سر برہنہ کیا گیا مجھ کو حسن زن سے جو زندگی ہے حسین رنگوں سے کھلی دل کشی ہے ...

    مزید پڑھیے

    تم مجھے یاد آؤگی

    بچھڑتے وقت اس نے کہا تھا سنو تم مجھے یاد آؤگی جب کبھی ساحل سمندر پر ننگے پاؤں چلتے ہوئے سمندر کی آغوش میں ڈوبتے سورج کے منظر کا پیلا پن آنکھوں میں اترے گا تم مجھے یاد آؤگی جب کبھی برساتوں کی اندھیری راتوں میں دل کے کسی گوشے میں اک ہلکی سی آہٹ پا کر یادیں گہری نیند سے جاگیں گی تم ...

    مزید پڑھیے

    اے میرے ارض وطن

    اے میرے پاک وطن دیکھے تھے کئی خواب تمہاری خاطر سینچے تھے کئی گلاب تمہاری خاطر تیری مٹی کی خوشبو کی قسم کھائی تھی تب کہیں جا کے گل لالہ مسکرائی تھی اے میرے ارض وطن اے میرے خوشبو کے چمن مٹی کو تیری رنگا تھا لہوں سے اپنے اقبالؔ نے چاہا تجھے فکر سے اپنے قوم مسلم کا بس تو ہی اک ٹھکانہ ...

    مزید پڑھیے

تمام