Sayed Tabish Zaidi

سید تابش زیدی

سید تابش زیدی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    ہے چمن میں زندگی کی داستاں بکھری ہوئی

    ہے چمن میں زندگی کی داستاں بکھری ہوئی پھول مرجھائے ہوئے اور پتیاں بکھری ہوئی اک نظر کے سامنے ہے اس نظر کی اوٹ میں زندگی ہے دو جہاں کے درمیاں بکھری ہوئی میں سمجھتا ہوں زمیں پر انقلاب آنے کو ہے آسماں پر ہیں شفق کی سرخیاں بکھری ہوئی دیکھنے کی چیز تھی کل خواب گاہ ناز میں حسرتیں ...

    مزید پڑھیے

    فرشتوں سے محبت کر رہے ہیں

    فرشتوں سے محبت کر رہے ہیں جوانی میں عبادت کر رہے ہیں وہ اب کھل کر عنایت کر رہے ہیں شرارت باجماعت کر رہے ہیں فقیروں کو امیری مل گئی ہے زمیں پر بادشاہت کر رہے ہیں خداوندا تیرے معصوم بندے وفا کی پھر حماقت کر رہے ہیں ہماری راہ میں کانٹے بچھا کر ستم وہ حسب عادت کر رہے ہیں نظر آ کر ...

    مزید پڑھیے

    مری مشکل کا حل نہیں ملتا

    مری مشکل کا حل نہیں ملتا پھول کھلتے ہیں پھل نہیں ملتا چند روزہ حیات دنیا میں چین کا ایک پھل نہیں ملتا جن کے دل میں ہزار شکوے ہیں ان کے ماتھے پہ بل نہیں ملتا اور سب کچھ ہے تیری آنکھوں میں ایک سوز غزل نہیں ملتا اتفاقاً اگر بچھڑ جائے آدمی کا بدل نہیں ملتا میرا اپنا مزاج ہے ...

    مزید پڑھیے