کبھی اندھیرا کبھی اجالا سنو غزالہ
کبھی اندھیرا کبھی اجالا سنو غزالہ کوئی کنایہ کوئی کنارہ سنو غزالہ ہم اپنے رستے سے ہٹ گئے ہیں بھٹک گئے ہیں نہ کوئی صحرا نہ کوئی دریا سنو غزالہ مرے بدن میں دھڑک رہا ہے تڑپ رہا ہے فراق لمحوں کا درد سارا سنو غزالہ بدلتے موسم کے رنگ سارے نہ تم ہمارے نہ اب یہ سورج نہ چاند ہالہ سنو ...