سعید اشعر کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    کبھی اندھیرا کبھی اجالا سنو غزالہ

    کبھی اندھیرا کبھی اجالا سنو غزالہ کوئی کنایہ کوئی کنارہ سنو غزالہ ہم اپنے رستے سے ہٹ گئے ہیں بھٹک گئے ہیں نہ کوئی صحرا نہ کوئی دریا سنو غزالہ مرے بدن میں دھڑک رہا ہے تڑپ رہا ہے فراق لمحوں کا درد سارا سنو غزالہ بدلتے موسم کے رنگ سارے نہ تم ہمارے نہ اب یہ سورج نہ چاند ہالہ سنو ...

    مزید پڑھیے

    اک طاق میں ہوں جیسے رکھا ہوا اکیلا

    اک طاق میں ہوں جیسے رکھا ہوا اکیلا جلتا ہوا اکیلا بجھتا ہوا اکیلا کب تک کرے گا مجھ میں آباد اک جہاں کو شاخوں میں اک پرندہ بیٹھا ہوا اکیلا بڑھتا رہا میں آگے ہٹتا رہا میں پیچھے دن بھر یوں ہی ہوا سے لڑتا ہوا اکیلا آنکھوں سے اس کی ٹپکا کب تک وہاں میں رہتا بن جاؤں گا سمندر بہتا ہوا ...

    مزید پڑھیے

    کبھی لگاوٹ کبھی عداوت مجھے اجازت

    کبھی لگاوٹ کبھی عداوت مجھے اجازت تجھے ہے سوجھی نئی شرارت مجھے اجازت میں آئنے کو قریب لا کے ذرا جو رکھوں بدلنے لگتی ہے تیری صورت مجھے اجازت ہر ایک تجھ کو بہت ہے پیارا بہت ہی پیارا میں جانتا ہوں یہ تیری عادت مجھے اجازت تری طلب میں جہان سارا یہاں کھڑا ہے مجھے اجازت مجھے اجازت ...

    مزید پڑھیے