حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا
حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا شروع اس نے کیا اختتام میں نے کیا مجھے بھی ترک محبت پہ حیرتیں ہیں رہیں جو کام میرا نہیں تھا وہ کام میں نے کیا وہ چاہتا تھا کہ دیکھے مجھے بکھرتے ہوئے سو اس کا جشن بصد اہتمام میں نے کیا بہت دنوں مرے چہرے پہ کرچیاں سی رہیں شکست ذات کو آئینہ فام میں نے ...