عجب خجالت جاں ہے نظر تک آئی ہوئی
عجب خجالت جاں ہے نظر تک آئی ہوئی کہ جیسے زخم کی تقریب رو نمائی ہوئی نظر تو اپنے مناظر کے رمز جانتی ہے کہ آنکھ کہہ نہیں سکتی سنی سنائی ہوئی برون خاک فقط چند ٹھیکرے ہیں مگر یہاں سے شہر ملیں گے اگر کھدائی ہوئی خبر نہیں ہے کہ تو بھی وہاں ملے نہ ملے اگر کبھی مرے دل تک مری رسائی ...