عجائب خانہ
مرا وجود دیکھتے ہی دیکھتے ایک عجائب خانے میں ڈھل رہا ہے کہ میرے لا شعور نے آثار قدیمہ کی نادر عنایتوں کو چھپا کے مجھ سے مجھ ہی میں جمع کر دیا ہے یہاں کہیں کسی ریک میں مرے حنوط شدہ حرف اور لمحے پڑے ہوئے ہیں جنہیں نہ جانے کون سا مسالہ لگا دیا گیا ہے کہ مرے جسم کی حرارت سے بھی وہ گل ...