Sarmad Sahbai

سرمد صہبائی

ممتاز جدید پاکستانی شاعر اور ڈرامہ نگار

A leading modern Urdu poet and playwright from Pakistan.

سرمد صہبائی کی غزل

    کس شخص کی تلاش میں سر پھوڑتی رہی

    کس شخص کی تلاش میں سر پھوڑتی رہی سنسان جنگلوں میں ہوا چیختی رہی ماتھے پہ دھول ہاتھ میں کانٹے لیے حیات صحرا سے خوشبوؤں کا پتہ پوچھتی رہی دل بجھ گیا تو رات کی صورت تھی زندگی جب تک یہ اک چراغ رہا روشنی رہی میں آج بھی نہ اس سے کوئی بات کر سکا لفظوں کے پتھروں میں تمنا دبی رہی سنسان ...

    مزید پڑھیے

    دشت میں ہے ایک نقش رہ گزر سب سے الگ

    دشت میں ہے ایک نقش رہ گزر سب سے الگ ہم میں ہے شاید کوئی محو سفر سب سے الگ چلتے چلتے وہ بھی آخر بھیڑ میں گم ہو گیا وہ جو ہر صورت میں آتا تھا نظر سب سے الگ سب کی اپنی منزلیں تھیں سب کے اپنے راستے ایک آوارہ پھرے ہم در بدر سب سے الگ ہے رہ و رسم زمانہ پردۂ بیگانگی درمیاں رہتا ہوں میں سب ...

    مزید پڑھیے

    مرنے کا پتہ دے مرے جینے کا پتہ دے

    مرنے کا پتہ دے مرے جینے کا پتہ دے اے بے خبری کچھ مرے ہونے کا پتہ دے اک دوسرے کی آہٹوں پہ چلتے ہیں سب لوگ ہے کوئی یہاں جو مجھے رستے کا پتہ دے خود آپ سے بچھڑا ہوں میں اس اندھے سفر میں اے تیرگی شب مرے سائے کا پتہ دے اس آس پہ ہر آئینے کو جوڑ رہا ہوں شاید کوئی ریزہ مرے چہرے کا پتہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2