اے مری جان غزل
اے مری جان غزل تو ہے ارمان غزل یہ ترا حسن ادا بالیقیں شان غزل یہ ترا عکس حسیں قصر و ایوان غزل زلف ہے کالی گھٹا یا ہے زندان غزل پھول سا تیرا بدن لطف عنوان غزل
اے مری جان غزل تو ہے ارمان غزل یہ ترا حسن ادا بالیقیں شان غزل یہ ترا عکس حسیں قصر و ایوان غزل زلف ہے کالی گھٹا یا ہے زندان غزل پھول سا تیرا بدن لطف عنوان غزل
مثل رخسار صنم رنگ حنا ہاتھ میں طرفہ ستم رنگ حنا خون کے آنسو رلائے زندگی سرخ موسم درد و غم رنگ حنا پتھروں کے بیچ پس جانا پڑے جب کہیں پائے صنم رنگ حنا برف سے ہاتھوں میں کھلتا ہے بہت آپ کے سر کی قسم رنگ حنا ابر کے آنچل میں ماہ نو کھلا ہے تیرا لطف و کرم رنگ حنا جان پر میری ستم ...
جان لیوا ہے پیار کا سایہ آپ کے انتظار کا سایہ اور دیتا ہے میرے غم کو ہوا ہم نشیں غم گسار کا سایہ ہو رہی ہے جو آج دل میں چبھن پڑ گیا ہوگا خار کا سایہ جنم دیتا ہے نور والوں کو تیرگی کے حصار کا سایہ درد بھر دے دلوں میں لوگوں کے ہے ستم گر کہار کا سایہ دور کر دے قریب والوں کو برتری ...
ہم راز ہے اے میرے صنم رات کا سایہ پوشیدہ دل میں رکھتا ہے غم رات کا سایہ فرقت میں چتا غم کی سلگتی ہے تمہارے اور کتنا سہے ظلم و ستم رات کا سایہ امید کی پھوٹی ہے کرن دل میں ہمارے دیتا ہے سویرے کو جنم رات کا سایہ وعدے سے مکر جانا حسینوں کی ادا ہے سنتا ہے سبھی قول و قسم رات کا ...