Saran Balrampuri

سرن بلرامپوری

سرن بلرامپوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    دامن تہیں کئے ہوئے سینہ ابھار کے

    دامن تہیں کئے ہوئے سینہ ابھار کے جاتا ہے کوئی قرض گلستاں اتار کے پھولوں کا ہار رکھ دو گلے سے اتار کے دن لد گئے گلوں کے اب آئے ہیں خار کے خاموش ہو گیا کوئی آنکھیں پسار کے لمحے ہوئے نہ ختم ترے انتظار کے وہ کیا گئے کہ روح گلستاں نکل گئی آئی نہیں خزاں کہ گئے دن بہار کے ہر ایک گام پر ...

    مزید پڑھیے

    شام جو دیکھی رات سمجھ لی

    شام جو دیکھی رات سمجھ لی بنا بتائے بات سمجھ لی میں نے اپنی بات کہی تھی تم نے اپنی بات سمجھ لی ہٹ گیا طوفاں خود ہی پیچھے جب اپنی اوقات سمجھ لی دیکھتی رہ گئی آنکھیں شاید دل نے دل کی بات سمجھ لی کٹ گیا غم کیسے مت پوچھو بس اس کی سوغات سمجھ لی ہو گیا چپ کیوں رونے والا ہجر کی شاید ...

    مزید پڑھیے

    راہ میں جب مے خانہ پڑا ہے

    راہ میں جب مے خانہ پڑا ہے دل کو بہت سمجھانا پڑا ہے گلشن گلشن آئے تھے لیکن صحرا صحرا جانا پڑا ہے خیر ہو یا رب ہوش و خرد کی راہ میں پھر مے خانہ پڑا ہے کل جو چھلکتا تھا محفل میں آج سر مے خانہ پڑا ہے کام نہ دوانہ پن آیا ہوش میں پھر سے آنا پڑا ہے گلشن میں روتے ہو سرنؔ کیوں رونے کو ...

    مزید پڑھیے