شام جو دیکھی رات سمجھ لی
شام جو دیکھی رات سمجھ لی
بنا بتائے بات سمجھ لی
میں نے اپنی بات کہی تھی
تم نے اپنی بات سمجھ لی
ہٹ گیا طوفاں خود ہی پیچھے
جب اپنی اوقات سمجھ لی
دیکھتی رہ گئی آنکھیں شاید
دل نے دل کی بات سمجھ لی
کٹ گیا غم کیسے مت پوچھو
بس اس کی سوغات سمجھ لی
ہو گیا چپ کیوں رونے والا
ہجر کی شاید رات سمجھ لی
جی بھر کے رویا ہوں سرنؔ جب
کیا شے ہے برسات سمجھ لی