Saqib Nadeem

ثاقب ندیم

ثاقب ندیم کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    مجبوری میں ڈوبی نظم

    اپنے اپنے غموں نے ہمیں کیسا شاکی کیا ہے مجھے اپنے سیبوں کو کل شام سے پہلے ہر حال میں بیچنا ہے کوئی آئے گا انساں نما سائیکل پہ گھسٹتا ہوا جس کی قسمت کی ریکھاؤں میں مستقل تیرگی ہے وہ میرا نشانہ مرے پیٹ نے جب اصول و ضوابط کا جامہ اتارا قواعد کو پھر اپنے دل کی گلی سے نکالا مجھے کیا جو ...

    مزید پڑھیے

    بے یقینی کا پھیلتا دھواں

    میں دفتر کی کرسی پہ بیٹھا ہوا گالیاں بک رہا ہوں موسم کی حدت کو حدت میں شدت کو حدت کی شدت میں پکتے ہوئے آم کو جو کہ میرا نہیں ہے ٹیبل پہ رکھے ہوئے کام کو جو ابھی تک پڑا ہے ہوا کو ہوا میں منافق سروں کی آمیزش کو کار محبت کو کار محبت میں تپتے ہوئے حسن کو بھی جسے دیکھ کر قیس کی آنکھ جفتی ...

    مزید پڑھیے