Salahuddin Parvez

صلاح الدین پرویز

صلاح الدین پرویز کے تمام مواد

31 نظم (Nazm)

    رات

    اندھ سے بھرے بستر پر اپنے بے ترتیب کپڑوں میں چھپی اور ناچھپی بکھری ہوئی سہمی ہوئی میری آنکھوں میں خدا کو پڑھ رہی ہے اور ابھی کچھ دیر پہلے گھر کی ساری روشنی اس کی آنکھوں میں غروب ہو گئی ہے

    مزید پڑھیے

    حادثہ

    شخصیت ہاتھوں میں کانپی ہونٹ ناری بن گئے آسماں ٹوٹا زمیں پگھلی بدن کی چاندنی صوفے پہ اوندھی گر پڑی اک کرن جانے کہاں سے روشنی کی نہر میں آ کر گری دیوتا قامت بدن تحلیل ہو کر جام میں ان گنت رتیلے خوابوں کا خدا بن ہی گیا اور شہر سنگ میں پھر موم کا جادو چلا چاقو چلا

    مزید پڑھیے

    تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معاملہ

    آندھیاں ہوتی ہیں کیا، طوفان کہتے ہیں کسے! پہلے تو مٹی کی اک ہستی بنا، پھر مجھ سے پوچھا بارشیں ہوتی ہیں کیا، سیلاب کہتے ہیں کسے! پہلے تو کاغذ کی اک کشتی بنا، پھر مجھ سے پوچھا پوچھتا کیا ہے بتا! اے خواب، میرے خیال سے ٹوٹ جاتی ہیں میری نیندیں، ترے سنگار سے دیکھ کر یہ جذبہ بے اختیاری، ...

    مزید پڑھیے

    کاو کاو سخت جانی

    کاو کاو سخت جانی اور ایسی تنہائی جذبۂ بے اختیاری اور ایسی تنہائی آتش خاموش میں جلتا رہا اور کوئی وصل کو آیا نہیں وحشت ایسی تھی کہ صحرا بھی جلا وہ بھی جلا تھی وہ داغوں کی بہار تھا چراغاں رات میں اور قیس تھا تصویر میں پھر بھی عریاں ہی تھا وہ اس نے کبھی کپڑے نہ پہنے خوشبو بھرے خوشیاں ...

    مزید پڑھیے

    نقش فریادی

    نقش فریادی بنا پھرتا ہوں میں بازار میں کاغذی اک پیرہن بس ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں پر وہ ملتا ہی نہیں کس طرح اپنی شکایت کے لئے پہنچوں بادشاہ وقت کے دربار میں بادشاہ بد بخت ہے ہر وقت رہتا ہے مدرا میں اسیر یہ مدرا وہ ہے اس کے ذہن میں ہے جو بھری اس مدرا کے ہی کارن اس نے اپنے دیس کے لوگوں ...

    مزید پڑھیے

تمام