روحوں کا حوالہ پیار
بندھے ہاتھوں میں ہم نے صبح نو کے چراغ اٹھا رکھے ہیں اپنی آنکھوں کو روشنی کا حوالہ دے کر کتاب ہجر میں ستاروں کو اجال رکھا ہے کبھی تو لے آئیں گی کوئی چاند میری شام کی چوکھٹ پر میری آنکھیں جو انتظار کی دہلیز پر ستارہ بنی بیٹھی ہیں کبھی تو طلوع آفتاب شب کے دہانے پر شبنم کے قطروں کو ...