Saima Jabeen Mahak

صائمہ جبین مہک

صائمہ جبین مہک کی نظم

    روحوں کا حوالہ پیار

    بندھے ہاتھوں میں ہم نے صبح نو کے چراغ اٹھا رکھے ہیں اپنی آنکھوں کو روشنی کا حوالہ دے کر کتاب ہجر میں ستاروں کو اجال رکھا ہے کبھی تو لے آئیں گی کوئی چاند میری شام کی چوکھٹ پر میری آنکھیں جو انتظار کی دہلیز پر ستارہ بنی بیٹھی ہیں کبھی تو طلوع آفتاب شب کے دہانے پر شبنم کے قطروں کو ...

    مزید پڑھیے

    شبنمی آنسو

    گلاب کی پنکھڑیوں پر یہ شبنمی آنسو شب فراق کی داستاں بیان کرتے ہیں شب ہجر کے انگاروں پر جو میری تنہائی جلتی ہے تو دل کا ضبط مثل شبنمی قطروں کے میری پلکوں سے ٹپکتا ہے اک تم ہی نابلد ہو میرے درد سے وگرنہ فلک بھی میرے سنگ روتا ہے میری پر نم آنکھوں کے لہجے تو تم کبھی نہ جان پاؤ گے مگر ان ...

    مزید پڑھیے