Saghar Siddiqui

ساغر صدیقی

ساغر صدیقی کے تمام مواد

40 غزل (Ghazal)

    مآل نغمہ و ماتم فروخت ہوتا ہے

    مآل نغمہ و ماتم فروخت ہوتا ہے خوشی کے ساتھ یہاں غم فروخت ہوتا ہے وہ جس کو آج بھی کچھ لوگ حسن کہتے ہیں بصد نگارش پیہم فروخت ہوتا ہے فریب خوردہ تبسم خریدنے کے لیے وقار دیدۂ پر نم فروخت ہوتا ہے بڑے حسین گھنیرے سیاہ پردوں میں جمال عصمت مریم فروخت ہوتا ہے بہار وادیٔ گنگ و جمن کے ...

    مزید پڑھیے

    تری نظر کے اشاروں سے کھیل سکتا ہوں

    تری نظر کے اشاروں سے کھیل سکتا ہوں جگر فروز شراروں سے کھیل سکتا ہوں تمہارے دامن رنگیں کا آسرا لے کر چمن کے مست نظاروں سے کھیل سکتا ہوں کسی کے عہد محبت کی یاد باقی ہے بڑے حسین سہاروں سے کھیل سکتا ہوں مقام ہوش و خرد انتقام وحشت ہے جنوں کی راہ گزاروں سے کھیل سکتا ہوں مجھے خزاں کے ...

    مزید پڑھیے

    جام ٹکراؤ! وقت نازک ہے

    جام ٹکراؤ! وقت نازک ہے رنگ چھلکاؤ! وقت نازک ہے حسرتوں کی حسین قبروں پر پھول برساؤ! وقت نازک ہے اک فریب اور زندگی کے لیے ہاتھ پھیلاؤ! وقت نازک ہے رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا اب تو آ جاؤ! وقت نازک ہے تشنگی تشنگی! ارے توبہ زلف لہراؤ! وقت نازک ہے بزم ساغرؔ ہے گوش بر آواز کچھ تو فرماؤ! ...

    مزید پڑھیے

    جذبۂ سوز طلب کو بے کراں کرتے چلو

    جذبۂ سوز طلب کو بے کراں کرتے چلو کو بہ کو روشن چراغ کارواں کرتے چلو چشم ساقی پر تبسم میکدہ بہکا ہوا آؤ قسمت کو حریف کہکشاں کرتے چلو چھین لاؤ آسماں سے مہر و مہ کی عظمتیں اور ٹوٹے جھونپڑوں کو ضو فشاں کرتے چلو زندگی کو لوگ کہتے ہیں برائے بندگی زندگی کٹ جائے گی ذکر بتاں کرتے ...

    مزید پڑھیے

    ہر شے ہے پر ملال بڑی تیز دھوپ ہے

    ہر شے ہے پر ملال بڑی تیز دھوپ ہے ہر لب پہ ہے سوال بڑی تیز دھوپ ہے چکرا کے گر نہ جاؤں میں اس تیز دھوپ میں مجھ کو ذرا سنبھال بڑی تیز دھوپ ہے دے حکم بادلوں کو خیاباں نشین ہوں جام و سبو اچھال بڑی تیز دھوپ ہے ممکن ہے ابر رحمت یزداں برس پڑے زلفوں کی چھاؤں ڈال بڑی تیز دھوپ ہے اب شہر ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نعت (Naat)

    ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا

    ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا تصورات کی دنیا پہ اک نکھار آیا کبھی جو گنبد خضرا کی یاد آئی ہے بڑا سکون ملا ہے بڑا قرار آیا یقین کر کہ محمد کے آستانے پر جو بد نصیب گیا ہے وہ کامگار آیا ہزار شمس و قمر راہ شوق سے گزرے خیال‌ حسن محمدؐ جو بار بار آیا عرب کے چاند نے صحرا بسا دئے ...

    مزید پڑھیے

22 قطعہ (Qita)

تمام