Safi Aurangabadi

صفی اورنگ آبادی

صفی اورنگ آبادی کی غزل

    چھوڑ ہر ایک کو برا کہنا

    چھوڑ ہر ایک کو برا کہنا ایسی صورت پہ تجھ کو کیا کہنا بے وفاؤں کو با وفا کہنا آپ کی بات واہ کیا کہنا تم نے کیا عیب ہم میں دیکھا ہے دیکھو اچھا نہیں برا کہنا میں نے کیا کیا کہا ہے لوگوں سے ایک بار اور پھر ذرا کہنا جانتے کب ہیں مجھ کو اپنا دوست مانتے کب ہیں وہ مرا کہنا مجھ کو غصے سے ...

    مزید پڑھیے

    اتنے تو ہم خیال دل مبتلا ہیں ہم

    اتنے تو ہم خیال دل مبتلا ہیں ہم کل جس سے خوش تھے آج اسی سے خفا ہیں ہم تجھ سے جدا نہیں ہیں جو تجھ سے جدا ہیں ہم تیرے ہی ہیں اگرچہ ترے نقش پا ہیں ہم کہتے ہیں ہم کو نیک بھی بد بھی ہزار ہا اس کی خبر نہیں ہے کہ دراصل کیا ہیں ہم رتبہ بڑھا دیا ہے جنون فراق نے ہم سے جدا ہیں آپ تو سب سے جدا ...

    مزید پڑھیے

    دل عشق میں تباہ ہوا یا کہ جل گیا

    دل عشق میں تباہ ہوا یا کہ جل گیا اچھا ہوا خلش گئی کانٹا نکل گیا الفت میں اس کی جان گئی دل بھی جل گیا دشمن کا دو ہی دن میں دوالہ نکل گیا دل اپنا اس سے مانگنے کو میں جو کل گیا آنکھیں نکالیں لڑنے کو فوراً بدل گیا جلتے ہیں غیر اپنا تو مطلب نکل گیا قسمت سے بات بن بھی گئی داؤ چل ...

    مزید پڑھیے

    یوں تو ملنے کو اک زمانہ ملا

    یوں تو ملنے کو اک زمانہ ملا نہ ملا ہاں وہ بے وفا نہ ملا آشنائی میں کچھ مزا نہ ملا آشنا درد آشنا نہ ملا جب ملے وہ کھچے تنے ہی ملے لطف ملنے کا اک ذرا نہ ملا ہم نوا سب خزاں کے آتے ہی ایسے پتہ ہوئے پتا نہ ملا کھو کے دل کو ہم اس قدر خوش ہیں جیسے قارون کا خزانہ ملا شاد کیا ہوں حصول جنت ...

    مزید پڑھیے

    اے دل نہ عقیدہ ہے دوا پر نہ دعا پر

    اے دل نہ عقیدہ ہے دوا پر نہ دعا پر کم بخت تجھے چھوڑ دیا ہم نے خدا پر اس طرح سنی عشق میں ناصح کی ہر اک بات پرہیز کیا کرتے ہیں جس طرح دوا پر اب تک تو کبھی بے مے و معشوق نہ گزری آئندہ رضامند ہوں مالک کی رضا پر اتنے تو گناہ گار ہیں بدنام محبت آنکھیں تو ملی ہیں ترے نقش کف پا پر دل لینے ...

    مزید پڑھیے

    اب ایک درد بھی دل میں نظر نہیں آتا

    اب ایک درد بھی دل میں نظر نہیں آتا کسی کے کام کوئی عمر بھر نہیں آتا یہ دل بھی دوست فراموش کم نہیں تجھ سے کہ مدتوں نہیں آتا جدھر نہیں آتا نہ سوئیں دن کو وہ راتوں کو جاگتے ہیں ضرور نہیں تو آنکھ میں اتنا اثر نہیں آتا انہیں کی بات ہیں جو میں نے یاد کر لی ہیں مگر وہ ان کی زباں کا اثر ...

    مزید پڑھیے

    دام خیال زلف بتاں سے چھڑا لیا

    دام خیال زلف بتاں سے چھڑا لیا کیا بال بال مجھ کو خدا نے بچا لیا اب اس کو رحم آئے یہ قسمت کے ہاتھ ہے بن جائے بات حال تو ہم نے بنا لیا شرما کے منہ چھپانے کا انداز دیکھنا گویا کہ اس نے عیب ہمارا چھپا لیا یا یہ کہ ہم نے ترک محبت کی ٹھان لی یا یہ ہوا کہ آج کسی کو منا لیا ہوتا ہوں ایک ...

    مزید پڑھیے

    وہ واقعات کسے یاد اک زمانہ ہوا

    وہ واقعات کسے یاد اک زمانہ ہوا کسی نے کیا نہ کیا اور ہم پہ کیا نہ ہوا مرا برا تو مرے حسب مدعا نہ ہوا بھلا ہوا بھی تو کوئی مرا برا نہ ہوا دکھاتے ہم دل پر داغ کی بہار اسے یہ منظر اور ذرا سا بھی خوش نما نہ ہوا کسی کا درد محبت اگر تھا کم مایہ تو ٹھہر ٹھہر کے پھر کیوں ذرا ذرا نہ ...

    مزید پڑھیے

    چھٹی امید تو میں حال دل کہنے سے کیوں ڈرتا

    چھٹی امید تو میں حال دل کہنے سے کیوں ڈرتا مثل مشہور ہے سرکار مرتا کیا نہیں کرتا بہت اچھا ہوا دشمن نے مجھ سے دشمنی کر لی سوا میرے نہ جانے اور کس کس کو یہ لے مرتا اگر دشمن سے ایسے پیش آتے تو مزہ پاتے کروں کیا عرض جو برتاؤ مجھ سے آپ نے برتا کسی پیماں شکن نے رکتے رکتے بات تو کر لی جو ...

    مزید پڑھیے

    رنج ہے اس رنج سے ہم کو تو غم اس غم سے ہے

    رنج ہے اس رنج سے ہم کو تو غم اس غم سے ہے جو شکایت ہم کو ان سے ہے وہ ان کو ہم سے ہے کیا پڑی ہے پھر کسی کے واسطے روتا ہے کیوں آبروئے عشق اپنے دیدۂ پر نم سے ہے جھوٹے منہ کوئی تسلی بھی نہیں دیتا کبھی پھر یہ کیوں صاحب سلامت اپنی اک عالم سے ہے دشمنوں کا دو ہی دن میں سب بھرم کھل جائے گا ان ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4