Safi Aurangabadi

صفی اورنگ آبادی

صفی اورنگ آبادی کی غزل

    شب ہجر آہ کدھر گئی کہوں کس سے نالہ کدھر گیا

    شب ہجر آہ کدھر گئی کہوں کس سے نالہ کدھر گیا جو گزر گئی وہ گزر گئی جو گزر گیا وہ گزر گیا جو تمہاری آنکھ سے گر پڑا جو تمہارے دل سے اتر گیا وہ غریب جیتے جی مر گیا وہ کہاں گیا وہ کدھر گیا کوئی اپنے بچنے کا ڈھب نہیں کوئی زندگی کا سبب نہیں مرے پاس دل بھی تو اب نہیں وہ ادھر گئے یہ ادھر ...

    مزید پڑھیے

    شوق دربار میں ملتے رہے دربانوں سے

    شوق دربار میں ملتے رہے دربانوں سے ہم نے آنکھوں سے نہ دیکھا جو سنا کانوں سے طلب مہر تھی ظاہر مرے ارمانوں سے کہہ گیا ایک ہی قصہ کئی عنوانوں سے بزم کی شان گھٹی چاک گریبانوں سے جانے بھی دیجے خطا ہو گئی نادانوں سے محو دیدار ہوئے ہم تو کسی کی نہ سنی نور آنکھوں میں جو آیا تو گئے کانوں ...

    مزید پڑھیے

    کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو

    کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو کبھی تو بھول کر آؤ کبھی تو پوچھ کر دیکھو نہ دیکھو دوست بن کر تم تو دشمن کی نظر دیکھو خفا ہو کر بگڑ کر روٹھ کر دیکھو مگر دیکھو نہیں بھرتی طبیعت لاکھ دیکھو عمر بھر دیکھو خدا کی شان ہے ایسے بھی ہوتے ہیں بشر دیکھو کسی کو جب سے دیکھا ہے دکھائی کچھ ...

    مزید پڑھیے

    خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا

    خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا آشیاں میرا جلا گھر جل گیا صیاد کا یہ خلاصہ مختصر ہے عشق کی روداد کا شوق ہے ان کو ستانے کا ہمیں فریاد کا ہر گرفتار قفس قیدی ہے بے میعاد کا چھوڑ بھی دیتا ہے جی چاہے اگر صیاد کا واہ مجھ ایسے مقید کو لقب آنراء کا مصلحت صیاد کی ہے یا کرم صیاد ...

    مزید پڑھیے

    بنے ہو خاک سے تو خاکساری ہو طبیعت میں

    بنے ہو خاک سے تو خاکساری ہو طبیعت میں طبیعت ایسی بنتی ہے تو بنتی ہے محبت میں بہائے جاؤ آنسو عمر بھر اس کی محبت میں کہ ایسے لوگ موتی کے محل پاتے ہیں جنت میں کہا حاضر میں کچھ حجت نہیں پھر مدعا پوچھا ستم گر نے پلٹ دی بات اب حاضر ہے حجت میں کسی سے اپنے حق میں کچھ سنا بھی ہے تو جانے ...

    مزید پڑھیے

    یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی

    یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی ہاں مگر پائی ہے ظالم نے طبیعت اچھی کیا ہوا آپ نے پائی ہے جو صورت اچھی آدمی وہ ہے کہ جس کی ہو طبیعت اچھی آج وہ پوچھنے آئے ہیں ہمارا مطلب سن لیا تھا کہیں مطلب کی محبت اچھی خوب صورت ہے وہی جس پہ زمانہ ریجھے یوں تو ہر ایک کو ہے اپنی ہی صورت ...

    مزید پڑھیے

    نہ اپنے بس میں ہے رونا نہ ہائے ہنس دینا

    نہ اپنے بس میں ہے رونا نہ ہائے ہنس دینا کوئی رلائے تو رونا ہنسائے ہنس دینا وہ باتوں باتوں میں بھر آنا اپنی آنکھوں کا وہ اس کا دیکھ کے صورت کو ہائے ہنس دینا کسی کے ظلم ہیں کچھ ایسے بے محل ہم پر کہ جی میں آتا ہے رونے کی جائے ہنس دینا وہ خود ہنسائے تو کم بخت دل ضدیلے دل یہ وضع داری ...

    مزید پڑھیے

    طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے

    طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے اگر اب نیند بھی آتی ہے اٹھ جاتے ہیں بستر سے ہمیں معشوق کو اپنا بنانا تک نہیں آتا بنانے والے آئینہ بنا لیتے ہیں پتھر سے زباں سے آہ نکلی دل سے نالہ آنکھوں سے آنسو مگر اک تیری دھن ہے جو نکلتی ہی نہیں سر سے ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا وو ...

    مزید پڑھیے

    جب ان سے دوستی نہ رہی دشمنی رہی

    جب ان سے دوستی نہ رہی دشمنی رہی بگڑی تو بگڑی اور بنی تو بنی رہی صدمہ رہا ملال رہا بے کسی رہی لیکن کسی کی یاد ہمیشہ لگی رہی کیا کہئے دشمنی رہی یا دوستی رہی بگڑی تو بگڑی اور بنی تو بنی رہی پھر اس کو دوست جان رہا ہوں ہزار حیف مجھ سے تمام عمر جسے دشمنی رہی پہلو ہزار ہم نے کئے گرچہ ...

    مزید پڑھیے

    تیرے قول و قرار کی باتیں

    تیرے قول و قرار کی باتیں کچھ نہیں اعتبار کی باتیں آپ کا منہ ہے ورنہ ہم سنتے دشمن بد شعار کی باتیں پورا کرنا نہ کرنا وعدے کا ہیں ترے اختیار کی باتیں دیکھنے کو تو بھولے بھالے ہو ہیں مگر ہوشیار کی باتیں کام تیرے دغا فریب کے کام باتیں ایمان دار کی باتیں آپ کی باتیں اے صفیؔ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4