سعید نظر کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    مرحلہ در مرحلہ یوں مجھ کو سر اس نے کیا

    مرحلہ در مرحلہ یوں مجھ کو سر اس نے کیا میری نظروں سے گزر کر دل میں گھر اس نے کیا چھاؤں ہاتھ آئی نہیں یوں ہی گھنے اشجار کی چلچلاتی دھوپ میں بھی طے سفر اس نے کیا ہر قدم پر ساتھ میرے لغزشوں کی بھیڑ تھی چشم بالغ سے انہیں صرف نظر اس نے کیا کہہ رہے ہیں کالے گہرے آنکھ کے وہ دائرے زہر پی ...

    مزید پڑھیے

    اچھا خاصا حساب ہوں میں بھی

    اچھا خاصا حساب ہوں میں بھی دشمنی کا جواب ہوں میں بھی میرے اندر ہے اک جہاں دیکھو فکر و فن کی کتاب ہوں میں بھی مجھ سے باقی ہے رونق گلشن اک مہکتا گلاب ہوں میں بھی ایک تو ہی نہیں زمانے میں تجھ سا خانہ خراب ہوں میں بھی صبح ہوتے ہی ختم ہو جائے ایسی شبنم کا خواب ہوں میں بھی ناقدو اک ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو بتاتے جاؤ معصوم زندگی ہے

    کچھ تو بتاتے جاؤ معصوم زندگی ہے تاریکیاں کہاں ہیں کس جا پہ روشنی ہے بے چہرگی کے قصے اس میں بھرے پڑے ہیں اپنی صدی بھی کتنی بے رنگ سی صدی ہے اک رخ جہاں کی خاطر اک رخ ہے میرا اپنا باہر ہنسی ہے لب پر اندر سے دل دکھی ہے ہم کیا بتائیں تم کو کیا رہ گیا ہے کہنا یہ زندگی ہماری ہجرت میں کٹ ...

    مزید پڑھیے

    اس سے ہے اگر پیار بتا کیوں نہیں دیتے

    اس سے ہے اگر پیار بتا کیوں نہیں دیتے ہوتا ہو کہیں بھی وہ صدا کیوں نہیں دیتے پلتی ہے خلش جس سے نہاں خانۂ دل میں تم ایسی عداوت کو مٹا کیوں نہیں دیتے جو پیاس کی شدت کو سمجھنے سے ہو قاصر اس لب پہ کوئی دھوپ سجا کیوں نہیں دیتے رہتے ہیں جو فکروں کی گپھاؤں میں انہیں تم اک خواب مسرت کا ...

    مزید پڑھیے

    دل میں کیوں ہیں تلخیاں ہم کیا کہیں

    دل میں کیوں ہیں تلخیاں ہم کیا کہیں داستان جسم و جاں ہم کیا کہیں رہزنوں کی انگلیوں کو تھام کر چل رہا ہے کارواں ہم کیا کہیں پھوس کا تھا بچ نہ پایا آگ سے جل گیا وہ جو مکاں ہم کیا کہیں ملتے کس سے پوچھتے بھی کس سے ہم سامنے تھا بس دھواں ہم کیا کہیں تم شکایت لائے کس کی اپنے پاس وہ تو ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام