Sadiya Sabir Mirza

سعدیہ صابر مرزا

سعدیہ صابر مرزا کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    آوارگی

    عجیب بات تھی میرے مزاج میں بھاگتی رہی میں جانے کس کی تلاش میں بے ارادہ بے وجہ ادھر ادھر ڈگر ڈگر دریا دریا کو بہ کو سراسیمگی کے عالم میں عجب دیوانگی میں عجب حیرانگی لئے جنوں کی حد کو پار کر کے ہر کسی پر وار کر کے پہنچ گئی وہاں پر میں جس کے آگے کوئی رہ گزر نہ تھی

    مزید پڑھیے

    ادھار کے آنسو

    میں نے اپنے آنسو بانٹ دئے ہیں بادلوں کو اور یہ اب برستے ہیں تو میرے آنسوؤں کو لے کر بہت منت کی تھی اس نے میری میں بھی اپنی آنکھوں کے تمام آنسوؤں کو اس کی جھولی میں ڈال کر مطمئن ہو گئی تھی اور میری آنکھیں وہ بھی خشک ہو گئیں یہ اب کبھی نہیں برستیں کسی کی خاطر لیکن بادل برستے ہیں میرے ...

    مزید پڑھیے