ضد
عجب سی دیکھو فضا بنی ہے عداوتوں سے بھری ہے دنیا ہماری خوشیوں سے غم ہو تم کو خوشی ہو ہم کو جو غم ہو تم کو اندھیرے رستے میں ہم جو بھٹکیں سجاؤ محفل چراغوں سے تم ہوں نرم کرنیں عزیز تم کو جو صبح کی ہم پکاریں اس دم اجالا دن کا جلاتا آنکھیں فلک کے تاروں کا ذکر جب ہو تو اٹھ کے دیکھیں ...