صابر ابو ہری کی غزل

    کچھ غم کا غم ہوا نہ خوشی کی خوشی ہوئی

    کچھ غم کا غم ہوا نہ خوشی کی خوشی ہوئی کس راحت و سکوں سے بسر زندگی ہوئی اس بے نوا گدا کو شہنشاہ جانیے جس کو نصیب دولت دیوانگی ہوئی کیسے شب فراق کٹی کچھ نہ پوچھئے اک داستاں ہے رنج و الم سے بھری ہوئی سجدے کو سر جھکا دیا اپنے ہی پاؤں پر مجھ کو جب اپنی ذات سے کچھ آگہی ہوئی خود اپنے ...

    مزید پڑھیے

    راز الفت بتا گیا کوئی

    راز الفت بتا گیا کوئی مجھ کو جینا سکھا گیا کوئی میرے دل میں سما گیا کوئی اجڑی بستی بسا گیا کوئی اپنا جلوہ دکھا گیا کوئی نور و نکہت لٹا گیا کوئی کشت ویراں تھی زندگی میری رشک جنت بنا گیا کوئی ایک عالم ہے وجد میں گویا ایسا نغمہ سنا گیا کوئی ہم بھی قائل تھے ضبط کے لیکن کھوئے ایسے ...

    مزید پڑھیے

    قلب انساں میں جب روشنی ہو گئی

    قلب انساں میں جب روشنی ہو گئی دور دنیا کی سب تیرگی ہو گئی نعمت غم ہر اک کا مقدر نہیں یہ جسے بھی عطا ہو گئی ہو گئی منزلیں رہ گئیں بن کے گرد سفر راہبر میری وارفتگی ہو گئی مٹ گئی دل سے ہر آرزوئے طرب غم کی لذت سے جب آگہی ہو گئی جب بھلایا انہیں ظلمتیں چھا گئیں جب وہ یاد آ گئے روشنی ہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2