صبا نقوی کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    تمام عمر ہو نہ پائی وہ نظر اپنی

    تمام عمر ہو نہ پائی وہ نظر اپنی رہ حیات میں بنتی جو ہم سفر اپنی ہزار سنگ‌ راں زندگی کی راہ میں تھے نہ جانے کیسے جہاں میں ہوئی بسر اپنی زمیں پہ ضبط فغاں سعیٔ رائیگاں ٹھہرا فلک پہ جا کے ہوئی آہ بے اثر اپنی کسی رسالے میں شائع ہو جیسے کوئی غزل کچھ اس طرح سے ہوئی بات مشتہر ...

    مزید پڑھیے

    اشکوں سے جو نہائیں لہو سے وضو کریں

    اشکوں سے جو نہائیں لہو سے وضو کریں قربان گاہ فرض کی وہ گفتگو کریں صحن چمن میں ڈھونڈ چکے حسن ارتقا صحرا میں اب تجسس جوش نمو کریں اس شہر بے اماں میں جو صد چاک ہو گیا اس دامن حیات کو کیسے رفو کریں جب حسن کی اساس دل بے یقیں پہ ہے پھر کس لئے ہم اپنے جگر کو لہو کریں پیمانۂ خلوص نہیں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی جھول رہی ہے بہ صلیب دوراں

    زندگی جھول رہی ہے بہ صلیب دوراں کیوں نہ انگشت بدنداں ہو طبیب دوراں جوہر صبر نے دیکھا بہ نگاہ تحسیں منظر عام پہ آیا جو غریب دوراں بے ادب لگتا ہے دنیائے ادب کا ماحول شاعر عصر سے الجھا ہے ادیب دوراں چہرۂ وقت تری پردہ کشائی کر کے ہم نے ہر دور میں پلٹا ہے نصیب دوراں ترجمان غم ہستی ...

    مزید پڑھیے

    میں بدلتے موسموں کے رنگ سے بیزار ہوں

    میں بدلتے موسموں کے رنگ سے بیزار ہوں ہر نئی رت سے چمن میں برسر پیکار ہوں حسن یوسف کے خریدارو بڑھو میری طرف میں ادب کے دائرے میں مصر کا بازار ہوں وقت کے ہاتھوں بگڑتا ہوں سنورنے کے لئے میں سمندر کے کنارے ریت کی دیوار ہوں کون سا ہے مرحلہ جو مجھ سے طے پاتا نہیں میں خود اپنے راستے ...

    مزید پڑھیے

    نم ہوئی چشم وفا راز محبت کھل گیا

    نم ہوئی چشم وفا راز محبت کھل گیا آخرش بند قبا ئے ضبط الفت کھل گیا جب دل وحشی نگاہ ناز کا مرکز بنا حال دنیا پر ترا اے جذب وحشت کھل گیا شاہ راہ آرزو پر دو قدم چلنے کے بعد حسن قسمت سے در زندان الفت کھل گیا جھک گیا فرط ندامت سے گنہ گاروں کا سر ہو گئی چشم عنایت باب رحمت کھل ...

    مزید پڑھیے

تمام